بھارت کی مالی معاونت، سرپرستی اور حمایت سے ہونے والے دہشتگردی کے حملے ہمارا سب سے بڑ اچیلنج ہیں ، پاکستان

14  فروری‬‮  2022

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی سے متاثر نہیں ، جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے۔ مختلف ممالک کے مندوبین سے ملاقاتوں میں انہوں نے واضح کیا کہ بھارت بین الاقوامی برادری کے سامنے خود کو دہشت گردی سے متاثر ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوششیں کر رہا ہے جس کا پاکستان نے موثر طریقے سے مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی سے متاثر نہیں بلکہ جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج دہشت گرد حملے ہیں جن کی مالی معاونت، سرپرستی اور حمایت بھارت کررہا ہے جن میں سے بعض حملے افغانستان کی سرزمین سے بھی کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی فعال حمایت سے ٹی ٹی پی اور جے یو اے کے دہشت گرد گروہ پاکستان میں فوجی اور شہری اہداف کو سرحد پار سے کئی دہشت گرد حملوں میں نشانہ بنا رہے ہیں۔ پاکستانی مندوب نے بتایا کہ 2014 سے دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس کے باوجود ہم نے اپنی سرزمین سے دہشت گرد گروپوں کا صفایا کر دیا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس کے حوالے سے بتایا کہ جنوبی ایشیا میں بھارت وہ ملک ہے جہاں ایک ایسی پاپولسٹ حکومت موجود ہے جسے مذہبی استثنا اور دیگر مذہبی اور اقلیتی برادریوں کے لیے نفرت کے ایجنڈے کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مسلمانوں اوردیگر اقلیتوں کو ’’اچھوت‘‘سمجھتی ہے جو مساوات اور انسانی حقوق کے ہر اصول کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کی طرف سے مانگی گئی آزادی کو دبانے کی مہم کو ’’حتمی حل‘‘ کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان انتہا پسندانہ نظریات کے فروغ اور انہیں خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طور پر غلط معلومات اور جعلی خبروں کی ایک مشترکہ مہم کے ذریعے استعمال کر کے بھارت پڑوسی ممالک کو خطرناک طور پرغیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…