اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کوپاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا گیا،افغانستان کی صورتحال پر خطاب کی اجازت نہ ملنا افسوسناک ہے، پاکستان

datetime 7  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے افغانستان کی صورت حال پر سلامتی کونسل میں ہونے والے اجلاس میں خطاب کی اجازت نہ ملنے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کوپاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان افغانستان کا قریب ترین ہمسایہ ملک ہے

اور پاکستان کا افغان امن عمل میں کردار پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے، اس کے باوجود پاکستان کو سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کی اجازت نہ دینا افسوس ناک ہے۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان کو اجلاس میں خطاب کی اجازت نہیں دی گئی اور دوسری طرف سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کوپاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کے نمائندے نے بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے، پاکستان ان الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ اس معاملے پر پاکستان نے اپنا مؤقف سلامتی کونسل کے اراکین کے سامنے رکھا ہے،پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لیے اپنا مؤقف پہلے بھی عالمی برادری کے سامنے رکھ چکا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان واضع کرنا چاہتا ہے کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، صرف مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل ہی امن اور سلامتی کا واحد راستہ ہے، اس مقصد کے لیے بین الاقوامی برادری کے تعاون سے اور پاکستان کی مثبت کوششوں نے دوحہ امن عمل میں اہم سنگ میل حاصل کیے جس میں امریکا طالبان امن معاہدہ اور بین الافغان مذاکرات کا آغاز شامل ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا مکمل ہونیکا وقت قریب ہے،

اس لیے پاکستان افغانستان میں بڑھتے ہوئے تشدد اور بین الافغان مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت نہ ہونیکو سنجیدگی سے دیکھتا ہے، ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام یقینی بنائیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے افغانستان کے

تمام متحارب فریقوں پر زور دیا ہیکہ وہ عسکریت پسندی ترک کرکے امن مذاکرات میں شامل ہوں اور ایک وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کے لیے مل کر کام کریں اور یہ سب کے لیے ضروری ہے کہ ایسے لوگوں سے آگاہ رہیں جو افغانستان اور خطے میں دوبارہ امن و استحکام نہیں چاہتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہم ایک بار پھر افغان حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ الزام تراشی سے باز رہے اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کے ساتھ بامقصد بات چیت کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…