حکومت نے جسٹس فائز عیسیٰ کی حمایت سے دستبردار نہ ہونے پر وکلاء کی گرانٹ رو ک دی،سابق صدر سپریم کورٹ بار کا تہلکہ خیز دعویٰ

16  جون‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روایتی طور پر ہر مالی سال کے اختتام پر وفاقی حکومت پاکستان بار کونسل،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن و صوبائی دارالحکومتوں کے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن و دیگر کئی بار ایسوسی ایشن کو ”گرانٹ ان ایڈ”کے

مد میں معمول کے مطابق سالانہ ایک متعین رقم وزارت قانون و انصاف کے توسط سے دیتی آئی ہیں۔ مگر بدقسمتی سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس داخل کرنے کے بعد جون 2018 میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و پاکستان بار کونسل سمیت کئی دیگر بار ایسوسی ایشنز و بار کونسلوں کی اس ریفرنس کے خلاف واضح موقف اور مزاحمت کی وجہ سے ان اداروں کے قانونی استحقاق کو مجروح کرتے ہوئے پاکستان کے سب سے بڑے وکلاء کے نمائندہ اداروں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و پاکستان بار کونسل کو نظرانداز کرتے ہوئے مشروط پیشکش کی کہ اگر وہ سپریم کورٹ کے جج قاضی فائز عیسیٰ کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں تو معمول کے گرانٹ ان ایڈ سے کہیں زیادہ رقم وصول کرسکتے ہیں مگر الحمد و للہ اس پیشکش کو مجھ سمیت پاکستان بار کونسل نے 2018 سے لیکر آج تک پزیرائی نہیں دی مگر وفاقی حکومت اس وقت سے آج تک ہر سطح پر وکلاء کے اداروں کے امداد کے نام پر سیاسی

رشوت اور ان کے اوپر عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ کرنے کی مشروط امداد کی کوششیں قابل افسوس اور ملک کے آزاد بارز کی خود مختاری پر حملہ اور ناروا قدغن آئین و قانون سے ماورائے و قابل گرفت ہیں ،مزید براں لاہور بار کے ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے ایسی ہی قرارداد

ہمارے موقف کی تائید ہے کہ کچھ افراد مجموعی قومی و ملکی مفاد کے اجتماعی مقاصد کو بالائے طاق رکھ کر وقتی مفادات کے طابع چند سکوں کی خاطر خوشامدانہ قراردادیں منظور کرنا متعلقہ بار کی بے توقیری و عدلیہ کی آزادی و بلوچستان کے حق پر اپنی نادان پست ذہنیت کی عکاس سطحی اقدام قابل افسوس ہے جس پر سرینا عیسیٰ کی تشویش بھی قابل لحاظ و توجہ و پزیرائی ہے ۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…