دنیا بھر میں بھوکے افرادکی تعداد میں دن بہ دن اضافہ،خود کو سپر پاور کہلوانے والے امریکہ کی حالت کیا ہے؟اقوام متحد ہ نے رپورٹ جاری کردی

11  ستمبر‬‮  2018

نیو یارک( آن لائن ) اقوامِ متحدہ کی دنیا بھر میں تحفظ خوراک اورغذائیت کی رپورٹ برائے سال 2018 کے حالیہ اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں خوراک سے محروم افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو سال 2017 میں 8 کروڑ 20 لاکھ تھی۔رپورٹ میں اس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا کہ مختلف قسم کی غذائیتوں کی کمی، بچپن کی متحرک زندگی کے بعد نوجوانوں میں موٹاپے کے حوالے سے قابل ذکر

اقدامات نہیں کیے گئے جس سے لاکھوں لوگوں کی صحت کو خطرات کا سامنا ہے۔ عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر 2030 تک اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کو پانا ہے تو فوری طور پر اقدامات کرنے ہوں گے۔اقوامِ متحدہ کے مطابق جنوبی امریکا اور افریقہ کے زیادہ تر ممالک میں خوراک کی صورتحال بگڑ رہی ہے جبکہ ایشیا میں غذائیت کی کمی میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب بارشوں کا نظام اور زراعت متاثر ہوئے ہیں جبکہ ان انتہائی شدید تبدیلیوں کے باعث خشک سالی اور سیلاب، خوراک کی کمی میں سب سے بڑی وجہ ہیں۔اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ اگر 2030 تک دنیا کو بھوک اور غذائیت کی کمی سے پاک کرنا ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم موسمیاتی تغیرات اور تبدیلیوں کے جواب میں خوراک کی نظام کی بہتری اور لوگوں میں اس کے حصول کی صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات کو تیز کریں.رپورٹ میں شامل تجزیے کے مطابق مختلف ممالک میں شدید موسمیاتی تغیرات کے باعث غذائیت کی کمی کے شکار افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔غذائیت میں کمی، ماحولیاتی تبدیلی اور ذرعی نظام پر انحصارکرنے والی آبادی کی تعداد میں اضافے کے باعث مزید شدت اختیار کرچکی ہے جبکہ زرعی نظام بارشوں اور درجہ حرارت میں تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔

واضح رہے کہ کھیتی باڑی والے علاقوں میں سال 2011 سے 2016 کے درمیان درجہ حرارت کے تغیر میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ گزشتہ 5 سالوں میں شدید گرمی کے ادوار بھی آتے رہے۔دوسری جانب بارشوں کے نظام میں بھی تبدیلی وقوع پذیر ہورہی ہے جیسا کہ موسمِ برسات کا تاخیر یا قبل از وقت شروع ہونا اور اس دوران بارش کی غیر مساوی تقسیم شامل ہے۔چناچہ زرعی پیداوار کو پہنچنے والے نقصان کے سبب خوراک کی دستیابی متاثر ہورہی ہے جبکہ غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ اور آمدنی میں کمی سے بھی لوگوں کی خوراک تک رسائی میں کمی آئی ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…