ایکس کی بندش کو 20 دن ہوگئے، پاکستان میں کاروباری اداروں کو نقصان

8  مارچ‬‮  2024

کراچی (این این آئی)پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(سابق ٹوئٹر)کی بندش کو 17 فروری سے اب تک 20 دن ہوگئے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کی بندش سے کاروباری اداروں کو نقصان ہو رہا ہے جب کہ صحافیوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔سوشل میڈیا ماہرین کا کہنا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام ایکس کا متبادل ثابت نہیں ہو رہے۔کراچی سے سماجی شعبے میں کام کرنے والی تنطیم سیڈ وینچرز (SEED Ventures) کی شائستہ عائشہ نے گفتگو میں کہا کہ ہم سوشل میڈیا پر پوسٹیں ایکس کے ذریعے کرتے ہیں اور دوسری تنظیموں اور چندہ دینے والوں سے رابطہ کرتے ہیں تو یقینی طور پر سوشل میڈیا پر ہماری رسائی میں کمی آئی ہے اور سٹریٹجک ویزیبلٹی کا ایک طریقہ ختم ہوگیا ہے۔شائستہ کے مطابق انہوں نے ایکس کی بندش سے ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ نہیں لگایا۔ڈیٹا رپورٹل کے مطابق پاکستان میں تقریبا 7 کروڑ 20 لاکھ افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے اور ان میں سے 30 فیصد سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان میں ایکس کے صارفین کی تعداد 45 لاکھ ہے جو مجموعی آبادی کا 1.9 فیصد بنتی ہے۔سوشل میڈیا ماہر ہشام سرور کا کہنا ہے کہ ایکس کی بندش کے سبب سوشل میڈیا مارکیٹنگ متاثر ہوئی ہے اور چھوٹے کاروباروں کو نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایکس کی غیرموجودگی کے سبب تشویش پیدا ہوئی ہے کیونکہ میٹا کے پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام پر مواد کی تیاری میں وقت لگتا ہے۔پاکستان میں بڑی تعداد میں لوگ وی پی این کے ذریعے ایکس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔انٹرنیٹ صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم بولو بھئی کی بانی فریحہ عزیز کا کہنا ہے کہ وہ بھی وی پی این استعمال کرتی ہیں کیونکہ فوری معلومات کا حصول اہم ہے۔تاہم فریحہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی رفتار سست کردی گئی ہے جس کی وجہ کنکٹ ہونے میں زیادہ وقت لگ رہا ہے جب کہ خیال ہے کہ حکومت وی پی این کو بلاک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…