جمعہ‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کرپشن اور طریقہ کار پر فلموں کاہِٹ سیزن بن سکتا ہے‘‘ ناجائز دولت کا پوچھیں تو عوام کوبے وقوف بنانے کے لیے کہتے ہیں کرپشن ثابت کرو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی دونوں جماعتوں پر برس پڑے ، کیا کچھ کہہ دیا

datetime 4  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی بظاہر مخالف مگر اندر سے ایک ہیں، دونوں کی کرپشن اوراس کیطریقہ کارپرفلموں کا سپر ڈوپر ہٹ سیزن بن سکتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی قومی احتساب بیورو(نیب) میں پیشی سے متعلق اپنے ردعمل میں شہباز گل نے کہا کہ مرادعلی شاہ نے بطور

وزیرخزانہ قوانین کی دھجیاں بکھیریں اور 53 ارب روپیہ صرف اومنی گروپ کوقرض دلوا دیا۔شہباز گل نے کہا کہ مراد علی شاہ نے سندھ بینک کے ٹوٹل ادا شدہ سرمائے سے زیادہ صرف اومنی کو قرض دے دیا اور قرضے کو درجنوں بار ری شیڈول بھی کروایا جب کہ جعلی اکاؤنٹس کو مینج کرنے کے لیے ایک الگ بینک بھی بناڈالا،طریقہ واردات یہ تھا کہ منی لانڈرنگ سے لوٹ مار کا پیسہ باہر بھیجوپھر قانونی طریقے سے واپس منگوالو۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی بظاہر دو مخالف مگر اندر سے ایک ہیں، دونوں کیدرمیان نظریات کا ڈھونگ، نوراکشتی اور سیاسی مخالفت صرف عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے ہے۔شہباز گل نے کہا کہ موروثی سیاست اور کرپشن دونوں جماعتوں میں قدر مشترک ہے، اوپر سے جتنی مخالفت کریں کرپشن کے محاذ پر ن لیگ اورپیپلزپارٹی کا نظریہ بالکل ایک ہے،کرپشن کے لیے ایسے طریقے اختیار کیے گئے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ شریف خاندان کی ٹیلی گرافک ٹرانزیکشنز (ٹی ٹیز) اور زرداری خاندان کے جعلی اکاؤنٹس کرپشن کی داستان میں قدرمشترک ہیں، نواز شریف نے لوٹ مار کی دولت کے تحفظ کے لیے 1992ء میں قانون بنا دیا تھا، قانون یہ بنایا گیا کہ باہر سے جو بھی پیسہ لائے گا اس سے کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ان سے ناجائز دولت کا پوچھیں تو عوام کوبے وقوف بنانے کے لیے کہتے ہیں کرپشن ثابت کرو، قانون نے ان کا پیسے سے تعلق ثابت کرنا ہوتا ہے،ذرائع بتانا ان کا کام ہے۔ ٹی ٹیز اور جعلی اکاؤنٹس سے باہر بھیجے گئے پیسے اور ان سیخریدی گئی جائیدادوں سے یہ انکار نہیں کرسکتے۔معاون خصوصی نے کہاکہ قومی احتساب بیورو(نیب) اور قانون ان سے پوچھ رہا ہے کہ بتائیں یہ دولت کے انبار کن ذرائع سے اکھٹے کیے،قانون کے مطابق آپ جس دولت اور جائیداد کے قانونی ذرائع نہ بتا سکیں وہ کرپشن کے زمرے میں آتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…