کورونا وائرس کے بعد پاکستان کو ایک اور آفت کا سامنا ،ہر طرف تباہی کے مناظر،کئی گھروں میں قیامت صغریٰ

7  اپریل‬‮  2020

گجرات( آن لائن )پوری دنیا کی طرح اس وقت پاکستان پر بھی مشکل کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس نے اس وقت پاکستان میں بھی اپنے قدم جمائے ہوئے ہیںجس کے بعد لوگوں میںاس کا خوف پایا جا رہا ہے۔ لیکن اب ایک اور آفت نے پاکستان کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے سے زمیندارہ ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد اونچے درجے کے سیلاب نے کئی ایکڑ پر تیار گندم کی فصل کو اپنی لپیٹ میں لے کر تباہ کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تقریبا ًایک ہزار سے زیادہ ایکڑ کی زمین پر گندم تیار تھی جس کو سیلاب نے تباہ کر دیا ہے۔ مقامی کچھ گائوں کے کاشتکاروں نے مجموعی طور پر کاروبار کرنے کے لئے یہ گندم اگائی تھی۔ عموماً کاشتکاروں کا ذریعہ آمدن یہی ہوتا ہے کہ وہ کوئی فصل اگاتے ہیں اور اس کو بیچ کر سارا سال اپنے گھر کا خرچہ پورا کرتے ہیں۔لیکن دریائے چناب میں سیلا ب آنے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پوری کی پوری فصل تباہ ہونے کے بعد کاشتکاروں میں پریشانی دیکھی گئی ہے کیونکہ یہ فصل ان کے لئے روزگار تھی۔ پورے پاکستان میں اس وقت غذائی قلت کا سامنا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ہر قسم کے کاروبار کو روک دیا گیا ہے ۔ معاشرے کا ایک بہت بڑا حصہ اس سے متاثر ہوا ہے۔ مزدوروں اور کاشتکاروں کا شمار اس طبقے سے ہوتا ہے جو اس لاک ڈاون سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔اس کے علاوہ جو گندم ضائع ہوگئی ہے، وہ نہ جانے کتنے افراد کے گھروں میں جانی تھی۔ اس مشکل وقت میں پاکستان کو بہت سی مشکلات کا پہلے سے ہی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لیکن اب دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے سے زمیندارہ ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد اونچے درجے کے سیلاب نے کئی ایکڑ پر تیار گندم کی فصل کو اپنی لپیٹ میں لے کر تباہ کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تقریبا ایک ہزار سے زیادہ ایکڑ کی زمین پر گندم تیار تھی جس کو سیلاب نے تباہ کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…