عدلیہ کا احترام کرتے ہیں،وزیر اعظم نے  اگر باجوہ صاحب کو توسیع دینا تھی تو یہ کام کرنا چاہئے تھا،ن لیگ کاباضابطہ  ردعمل

28  ‬‮نومبر‬‮  2019

کراچی (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، قیادت اور اپوزیشن اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، تفصیلی فیصلے کو پڑھ کر کوئی فیصلہ یا تبصرہ کریں گے، وزیر اعظم نے میرٹ پر فیصلہ کیا تھا، اگر باجوہ صاحب کو توسیع دینا تھی تو طریقے سے کرنا چاہیئے تھا، فارن فنڈنگ سب سے بڑا اسکینڈل ہے، اب خان صاحب کی باری ہے کہ رسیدیں دیں کہاں کہاں سے پیسہ لیا؟

حکومت کی اقتصادی پالیسیاں ترقی کش ہیں،سی پیک ہی نہیں پورے ملک کی ترقی رک چکی ہے، سی پیک کے نئے منصوبوں کے لیے حکومت کو بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرنا ہوگا،ایک موٹر سائیکل بھی اناڑی نہیں چلاسکتا،22کروڑ عوام کے ملک کو چلانے کے لیے صلاحیت چاہئے، ہمیشہ کیا حکومت کو گھر بھیجنے میں بے صبرے ہیں لیکن ہم سے زیادہ جلدی خود حکومت کو ہے، کشمیر میں لاک ڈاؤن ہوئے115دن ہوگئے اور ہم تماشائی بنے ہوئے ہیں۔یہ تجربہ ناکام ہوچکا ہے، نئے الیکشن ہونے چاہئیں، سلیکٹڈ کی جگہ الیکٹڈ حکومت بنائی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ میں سی پیک پر عمل درآمد کے حوالے سے تازہ صورت حال پر لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ اب خان صاحب کی باری ہے کہ رسیدیں دیں کہ کہاں کہاں سے پیسہ لیا؟ انہوں نے 23 اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دی تھیں جو اسٹیٹ بینک نے پکڑیں۔ درخواست بازی نہ کریں۔الیکشن کمیشن کے سوالات کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران اور ریاست کو غیر فعال کردیا۔ حکومت بنیادی کارروائی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ کشمیر میں لاک ڈاؤن ہوئے115دن ہوگئے اور ہم تماشائی بنے ہوئے ہیں،یہ تجربہ ناکام ہوچکا ہے۔ نئے الیکشن ہونے چاہئیں اور سلیکٹڈ کی جگہ الیکٹڈ حکومت بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ملک کو کسی بھی وقت بڑے بحران سے دوچار کرسکتی ہے۔

ہمیشہ کیا حکومت کو گھر بھیجنے میں بے صبرے ہیں لیکن ہم سے زیادہ جلدی خود حکومت کو ہے۔ اسلام آباد کے دھرنے کی اجازت حکومت نے دی تھی۔ رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد حکومت نے خود دھرنے کی اجازت دی تھی۔ مسلم لیگی رہنما نے آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے معاملے پر کہا کہ ایک موٹر سائیکل بھی اناڑی نہیں چلاسکتا، اناڑی موٹر سائیکل چلائے تو بس کو ٹکر مارے گا، 22کروڑ عوام کے ملک کو چلانے کے لیے صلاحیت چاہئے۔ پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ بنا۔

عدلیہ کا احترام کرتے ہیں قیادت اور اپوزیشن اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔تفصیلی فیصلے کو پڑھ کر کوئی فیصلہ یا تبصرہ کریں گے۔ راحیل شریف کے معاملہ پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی صوابدید ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے میرٹ پر فیصلہ کیا تھا۔ اگر باجوہ صاحب کو توسیع دینا تھی تو طریقے سے کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کا دل پاکستان میں دھڑکتا ہے۔انہوں نے بیمار بیوی کو تنہا چھوڑا لیکن ملک اور قانون کا راستہ نہیں چھوڑا۔ عوام کو حکومت کی کارکردگی سے مایوسی ہوئی۔

اتنے حساس معاملہ پر بھی غیر زمہ داری کا مظاہرہ کیا۔سی پیک پر بات کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں یہ اعزاز ملا ہے، اسے ہماری حکومت اور اپنی کامیابی سمجھتا ہوں جس کے ذریعے  سی پیک کے تلے ہم 28.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لائے۔ سی پیک سے پاکستان کی معیشت کو بحال کرنے توانائی کا بحران حل کرنے میں مدد ملی۔ چین نے کوئی بوجھ نہیں ڈالا بلکہ پاکستان کا ہاتھ پکڑا۔ اس وقت پاکستان کے سرمایہ کار دس روپے لگانے کو تیار نہ تھے۔ تھر کول کی شکل میں سرمایہ کاری کے لیے ایک بڑا دروازہ کھولا۔

تھر آج پاکستان میں توانائی کا مرکز بننے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر کہ قرضوں کا بوجھ پڑا اس کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ مفت سرمایہ 2.2 فیصد شرح سود پر فراہم کیا۔ توانائی منصوبے میں ایک ڈالر کا بھی قرض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9اکنامک زونز کی نشاندہی کی تھی جس سے ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا کرسکتے ہیں۔ امید کرتا ہوں منصوبے کو ہم سے زیادہ رفتار سے تیز لے کر جائیگی۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کی کامیابی کسی اتھارٹی کے زریعے نہیں متعلقہ محکموں اور وزارتوں کے زریعے ہے۔ اتھارٹی اور محکموں کے

درمیان محاذ آرائی اور اختیارات کی کشمکش ہوسکتی ہے جس سے سی پیک کے منصوبے متاثر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ساؤتھ ایشیا  خطے میں ہونے کا فائدہ ہے۔ ایشیا میں گروتھ کے تین حصے ہیں۔ ساؤتھ ایشیاء آبادی کے لحاظ سے اور چین کی معیشت ہمارے خطے کی ترقی کا ضامن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے 18 سے 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، ہم نے انفرااسٹرکچر بنانے پر کام کیا، نیٹو سپلائی میں ہمارا انفرااسٹرکچر استعمال ہوا لیکن ہم نے پیسے چارج نہیں کیئے۔ نیٹو سپلائی کی وجہ سے ہمارا انفرااسٹرکچر خراب ہوا۔

ہم نے انڈسٹریل تعاون کا گروپ بنایا تاکہ صنعتوں کو ترقی دی جاسکے۔ جب ہم نے سی پیک سائن کیا تو کہاجاتا تھا کہ ہم چین کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ ہم نے معیشت کو بہتر کیا کہ لوگوں نے یقین کیا کہ ہم بہتر معیشت بن سکتے ہیں۔ سی پیک کے زریعے انرجی کے منصوبے لگائے۔ انرجی منصوبوں میں کول ونڈ شامل ہے۔ پاکستان کے پاس کول کی بڑی مقدار موجود ہے لیکن افسوس کے ساتھ اج تک ہم استعمال نہیں کرسکے۔ سی پیک کی وجہ سے اور نجی کمپنی کے اشتراک سے کول مائنگ کا اغاز کیا گیا۔  احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیاں ترقی کش ہیں۔ سی پیک ہی نہیں پورے ملک کی ترقی رک چکی ہے۔ شرح سود بلند ہے۔ روپے کی قدر کم ہونے سے امپورٹ بند ہوچکی ہے۔ اب ایکسپورٹ بھی متاثر ہورہی ہے۔ روپے کی قدر میں کمی کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے کیا۔ معیشت کو لاک لگا دیا ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں 50فیصد کٹوتی کردی گئی۔ سی پیک کے نئے منصوبوں کے لیے حکومت کو بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…