اگر سٹیبلشمنٹ عمران خان کے ساتھ ہوتی تو ”فارن فنڈنگ“ کیس سامنے نہ آتا، اب کیا ہونے والا ہے؟ معروف سیاسی شخصیت کے چونکا دینے والے انکشافات

24  اکتوبر‬‮  2019

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر سٹیبلشمنٹ عمران خان کے ساتھ ہوتی تو ”فارن فنڈنگ“ کیس سامنے نہ آتا، یہ بات سیاسی رہنما شیخ وقاص اکرم نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو جتنا عمران خان نے عوام میں ذلیل کروایا اتنا کسی سیاستدان نے نہیں کروایا، اس سوسائٹی کا اسٹیبلشمنٹ بھی حصہ ہے، معاشرے میں انہوں نے بھی رہنا ہے، سب سے گفتگو کرنا ہوتی ہے،

انہوں نے دوران گفتگو کہا کہ عمران خان کا وہم اب دور ہو جانا چاہیے کہ اسٹیبلشمنٹ اگر ان کے اتنا ہی ساتھ ہے تو فارن فنڈنگ والے ان کے کیسز سامنے نہ آتے، جتنی عمران خان اور ان کے وزراء اپنی گفتگو میں ظاہر کرتے ہیں۔شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ان کے ساتھ اگر سو فیصد اسٹیبلشمنٹ ہے توجن کے ساتھ سو فیصد اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے ان کے فارن فنڈنگ کیسز ایسے نہیں آتے۔ سیاسی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جن کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے وہاں کوریڈورمیں ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں اور آئندہ کے فارمولوں پر بحث نہیں ہورہی ہوتی۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں،یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے، آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا فیصلہ نہیں ہوا، مذاکرات کیلئے تیار ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈے چھوڑ دے۔سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی ف 27 اکتوبر کو پورے ملک میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی میں شریک ہو گی،حکومت نے کشمیریوں کا سودا کر کے ملک کو ایک امتحان میں ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، آزادی مارچ ہو کر رہے گا اور 31 اکتوبر کو قافلہ اسلام آباد میں داخل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں اور یزید کیہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار نہیں کیا

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی حکومتی کمیٹی سے  حکومتی ٹیم سے مذاکرات کرے گی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سب اپوزیشن جماعتیں ایک پیچ پر ہیں، تمام اپوزیشن جماعتیں اور رہبر کمیٹی مشاورت سے حکومتی کمیٹی کو جواب دے گی۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد وہاں ٹھہرنے کی مدت رہبر کمیٹی طے کرے گی۔ حکومت کی جانب سے آزادی مارچ کو روکنے کیلئے خندقیں کھودنے اور کنٹینر کھڑے کرنے سے متعلق سوال پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ حکومت کی خندق ہمارے لئے ہموار زمین ہے اور کنٹینرز کو ہم اٹھا کر پھینک دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ راستے بند نہیں کریں گے لیکن خفیہ طور پر دھمکیاں دی جا ری ہیں، لوگ پیدل اور خچروں پر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن حکومت اوچھے ہتھکنڈے چھوڑدے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمنٹ میں کمیٹی بنائی گئی تھی لیکن اس کمیٹی کے ٹی آو آرز تک نہیں بنائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد متفقہ فیصلہ ہوا کہ کوئی الیکشن ٹریبونل میں نہیں جائے گا، اْس وقت بھی حکومتی کمیٹی کے سربراہ بھی پرویز خٹک تھے، اب کیا ہو گا، اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہم نے ہمت نہیں ہارنی ہے، پوری قوت کے ساتھ قوم کو سہارا دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو حق حکمرانی حاصل نہیں ہے، عوام کو آزادی مارچ سے امید ہے اور تمام طبقات اس مارچ میں شرکت کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…