ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

پاسپورٹ اینڈ امیگریشن  کے بیرون ملک تعینات 40 سے زائد افسران وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے،حیرت انگیز انکشافات

datetime 23  اکتوبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(آن لائن)وزارت داخلہ کے ماتحت ادارے  پاسپورٹ اینڈ امیگریشن  کے بیرون ملک تعینات 40 سے زائد افسران وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو چکمہ دینے میں کامیاب ہو گئے ہیں زرائع کے مطابق امریکی و یورپی ممالک  اور مشرق وسطی میں تعینات افسران و اہلکاروں نے  انتظامی امور کے ماہر وفاقی وزیر داخلہ کو بھی رام کر لیا ہے اور پالیسی سازی کا عمل مکمل ہونے تک بیرون ملک تعینات رہنے کا پروانہ حاصل کر لیا ہے

پاسپورٹ اینڈ امیگریشن قوائد کے مطابق سنیارٹی لسٹ میں شامل افسران کو 3 سال کیلئے بیرون ملک تعینات کیا جاتا ہے تاہم سابقہ 2 حکومتوں کے چہیتے افسران طویل عرصے سے بیرون ملک تعینات ہیں جنہیں مبینہ طور پر ڈرائیکٹر جنرل اور ڈرائیکٹر ہیڈکواٹر  کی پشت پناہی بھی حاصل ہے اور بیرون ملک تعینات افراد سے فوائد حاصل کیئے جا رہے ہیں۔خلاف ضابطہ بیرون ملک تعینات افسران میں چند اہلکار 3 سال کے بجائے 10 سال سے بھی زائد کا عرصہ بیرون ملک گزار چکے ہیں جبکہ اکثر ملازمین 5 سال سے زائد سے بیرون ملک تعینات ہیں بیرون ملک تعینات اہلکاروں نے موجودہ وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو چکمہ دیتے ہوئے نئی پالیسی بننے تک بیرون ملک ہی تعینات رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے پالیسی سازی  کو زاتی فوائد کیلئے التواء  میں ڈالنے اور  مالی فائدہ حاصل کرنے والے ڈی جی پاسپورٹ اینڈ ایمیگریشن، ڈپٹی ڈائریکٹر پالیسی اور ڈرایکٹر ہیڈکواٹر پر مشتمل گروہ ادارجاتی اصلاحات کی راہ میں بھی بڑی رکاوٹ ہے اور یہی افسران مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض بیرون ملک تعینات عملے کو واپس بلانے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔زرائع کے مطابق سنیارٹی لسٹ کے خلاف  بیرون ملک تعیناتیوں کا سلسلہ 2004/05 سے جاری ہے اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی طرف سے خلاف ضابطہ بیرون ملک تعیناتیوں کی ایک فہرست اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی پیش کی گئی تھی جس پر سابق ڈرائیکٹر کے خلاف انکوائری جاری ہے اور ڈرائیکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیرون ملک تعیناتیوں میں شفافیت لانے کی تحریری یقین دہانی بھی کروا چکے ہیں

تاہم بھاری نظرانے کے وصولی پر ایک بار پھر پالیسی تبدیلی کے نام پر اہلکاروں و افسران کی بیرون ملک تعیناتی کی مدت میں اضافہ چاہتے ہیں یاد رہے 3 سال کیلئے بیرون ملک تعینات ہونے والوں میں  پرینٹنگ سٹاف ارشد 2008  سے روم جنوری 2010 سے پیرس میں تعینات جمیل الدین خان ٹورنٹو میں فروری 2014 سے تعینات شاہد سرور دی ہیگ ہالینڈ میں تعینات ٹیکنیکل افیسر طاہر محمود ملک 2014 سے جولائی 2015 سے سٹاک ہوم میں تعینات انجینیئر محمد عمران اور دیگر شامل ہیں

بیرون ملک تعینات یہ اہلکار اپنی مدت پوری کرنے کے باوجود بیرون ملک موجود ہیں نئی پالیسی قانون کے مطابق بننے پر ان اہلکاروں کو ہر صورت پاکستان آنا پڑے گااور یہی عناصر پالیسی سازی کی راہ میں طویل عرصے سے رکاوٹ ڈالے ہوئے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ اپنے ماتحت ادارے کے کرپٹ عناصر کے خلاف فوری کاروائی کا اغاز کریں اور موجودہ رائج پالیسی کے مطابق سنیارٹی لسٹ میں موجود اہلکاروں کو قانون کے مطابق تعینات کریں اور طویل عرصے سے خلاف قانون بیرون ملک تعینات افراد کی پشت پناہی میں مصروف 2 اعلی افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…