مولانا فضل الرحمن اور بلاول کی ملاقات، حکومت کے خلاف تحریک چلانے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیاگیا

17  جون‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس جون کے آخرمیں بلانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاہے کہ کٹھ پتلیوں کی حکومت میں سیاسی ومعاشی نقصان ہورہے ہیں،ملکر کو قوم کو نقصان سے بچائینگے،نظریہ اپنا اپنا ہے، کو مشکل حالات سے نکالنے کیلئے ہم سب ایک ہیں، غریب آج راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا،کل بجلی اور گیس کے بل بھی نہیں دیئے جاسکیں گے،ڈالر 157 پر چلا گیا ہے

عام آدمی کہاں جائے، پاکستان کی تاریخ میں اتنے قرضے نہیں لیے جتنے اس حکومت نے لیے،حکومت کا خاتمہ ہی موجودہ صورتحال سے نجات کا ذریعہ ہے۔ پیر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال، حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے اوراپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے،آئندہ مالی سال کے بجٹ اور موجودہ حکومت کی کار کر دگی سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔ملاقات کے بعد بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ملاقات میں اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک اور اے پی سی پر مشاورت ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام (ف)کے نظریات الگ ہیں لیکن تاریخ میں اکٹھے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہاکہ کٹھ پتلیوں کی حکومت میں ہمارے سیاسی و معاشی نقصان ہورہے ہیں،ہم ملکر قوم کو اس نقصان سے بچائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ بجٹ ایک عالمی ادارے کے حکم پر بنا ہے،ہماری پوری کوشش ہوگی کہ عوام دشمن بجٹ پاس نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں،پورا یقین ہے عوام کو اس بجٹ سے بچا سکیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ صورحال پر گفتگو ہوئی،موجوہ معاشی بحران پر گہرائی سے بات ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ جے یو ائی اور پیپلزپارٹی کی تاریخ گزری ہے کہ مشکل صورتحال سے ملک کو مکالنے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ بجٹ بیرونی اداروں کے کہنے پر بنایا گیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ نظریہ اپنا اپنا ہے،اے آر ڈی میں ہم سب اکٹھے تھے،

پرویزمشرف کے خلاف اکٹھے تھے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کٹھ پتلیوں کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہاکہ فوری چیلنج آئی ایم ایف بجٹ ہے،حکومت نے باہر کا بنا بجٹ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم عوام دشمن بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم اس بات پر متفق ہیں جعلی الیکشن ہوئے اور ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غریب آج راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ کل بجلی اور گیس کے بل بھی نہیں دیئے جاسکیں گے۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نمائندے نے بجٹ بنایا،ڈالر ایک سوستاون پر پہنچ گئی،کسی بھی دور حکومت اتنے قرضے نہیں لئے گئے،اس قوم کی نجات حکومت سے نجات ہے۔ انہوں نے کہاکہ جون کے آخر میں اے پی سی کریں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری ہمارے غریب خانے پر تشریف لائے انکے مشکور ہیں،بلاول بھٹو زرداری کی باتوں کی مکمل تائید کرتا ہوں،ایک جعلی اور دھاندلی شدہ الیکشن پر ہمارا پہلے دن جو موقف تھا آج بھی وہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ

یہ پاکستان کا بجٹ نہیں، ملک دشمن اور غریب دشمن بجٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نمائندے نے بجٹ بنایا ہے، ہمیں معاشی غلام بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ڈالر 157 پر چلا گیا ہے عام آدمی کہاں جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے قرضے نہیں لیے جتنے اس حکومت نے لیے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کا خاتمہ ہی موجودہ صورتحال سے نجات کا ذریعہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جون کے آخری عشرے میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں منظور نہیں،

بیرونی ایجنڈے پر ہم پر ایک پارٹی مسلط کردی جائے۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ مولانا صاحب اور ہمارے موقف میں تھوڑا سا فرق ہے،مولانا صاحب کہتے ہیں حکومت جائے، ہم کہتے ہیں پارلیمان اپنی مدت پوری کرے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کہتی آئی ہے نظام چلتا رہے۔ انہوں نے کہاکہ ان ہاؤس چینج ہو تو پارلیمان اپنی مدت پوری کرے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فیصلہ وہی ہوگا جو اے پی سی میں طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم، پیپلز پارٹی اور

اپوزیشن کے بجٹ میں ووٹ کم کرنے کے لیے پروڈکشن آرڈر نہیں جاری کررہے۔ انہوں نے کہاکہ دھاندلی زدہ حکومت دھاندلی کرکے بجٹ پاس کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نوابشاہ، وزیرستان اور لاہور کے منتخب افراد کو بجٹ بحث سے دور رکھا جارہا ہے۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ہم دھاندلی شدہ بجٹ کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ نیا آئی ایس آئی چیف لگ گیا ہے انکو مبارکباد دیتے ہیں،نئے آئی ایس آئی چیف کو تمغہ امتیاز اور پروموشن پر مبارکباد دیتے ہیں،آئی ایس آئی چیف تعینات کرنا وزیراعظم کا اختیار ہے،امید ہے یہ فیصلہ وزیراعظم نے ہی کیا ہوگا۔



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…