بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

نقیب اللہ قتل کیس، راؤانوارکو بڑی خوشخبری مل گئی

datetime 28  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( آن لائن ) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کے مزید 3 ساتھیوں کی ضمانت منظور کرلی ہے۔کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم سب انسپکٹر محمد یاسین، اے ایس آئی سپرد حسین اور ہیڈ کانسٹیبل خضر حیات کی 2،2لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی ۔معطل ایس پی قمر کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت پر حکم جاری کیا جائے گا۔

کیس کی مزید سماعت 18 اگست کو ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راؤ انوار نے کہا کہ نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کو بلاوجہ پھنسایا گیا۔ کچھ لوگ ان پولیس والوں سے اپنی مرضی کا بیان لینا چاہتے تھے، وہ بیان ان کو نہیں ملا تو ان کے اوپر بلاوجہ کیس بنا دیا گیا۔ مفرور پولیس اہلکاروں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر راؤ انوار نے کہا کہ ان لوگوں کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں، جب اس طرح ناانصافی ہوگی تو لوگ بھاگیں گے۔ 13 جنوری 2018 کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک کئے گئے لوگ دہشتگرد نہیں بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے بے گناہ شہری تھے جنہیں ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نقیب اللہ کے نام سے ہوئی۔سوشل میڈیا صارفین اور سول سوسائٹی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ از خود نوٹس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور اسلام آباد ایئر پورٹ سے دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا۔ کچھ عرصے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…