منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی عاصمہ کی ڈی این اے رپورٹ آگئی،افسوسناک انکشافات،چیف جسٹس پاکستان نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 26  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے مردان میں عاصمہ کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق 17 جنوری کے روز مردان کے ضلعی ناظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی عاصمہ سے زیادتی کی گئی جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوئی جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان میاں سعید کا مؤقف تھا کہ بچی کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ریپ کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی۔

ڈی جی پنجاب فورنزک ایجنسی کے مطابق عاصمہ کے ڈی این اے میں بچی سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔ جمعہ کو چیف جسٹس پاکستان نے عاصمہ کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا ہے اور آئی جی خیبرپختونخوا سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔واضح رہے کہ مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار سے اتوار کو لاپتہ ہونے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کی لاش رواں ہفتے 15 جنوری کو کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔ ڈی جی پنجاب فورنزک ایجنسی کے مطابق ڈی این اے کے ذریعے عاصمہ سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق 17 جنوری کے روز مردان کے ضلعی ناظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 روز قبل یعنی 15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی عاصمہ سے زیادتی کی گئی جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوئی جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان میاں سعید کا مؤقف تھا کہ بچی کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ریپ کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے عاصمہ کی مردان میں واقع رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔خیبرپختونخوا پولیس اب تک عاصمہ کے قاتلوں کو گرفتاری نہیں کرسکی اور اس حوالے سے صرف زبانی جمع خرچ کیا جاتا رہا ۔پولیس حکام نے گزشتہ روز 200 افراد کے ڈی این اے کیلئے نمونے حاصل کیے تھے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے عاصمہ فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔

رپورٹ کے مطابق عاصمہ قتل کیس میں شواہد اور مواد ڈی این اے کیلئے پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی پہنچایا گیا جس میں کپڑے، جوتے، گلاس، بستر اور گلاس شامل تھا۔ڈی جی پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر اشرف طاہر کے مطابق مواد کے ڈی این اے سے ثابت ہوگیا کہ عاصمہ کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ڈاکٹر اشرف نے بتایا ڈی این اے کے لیے مقتولہ عاصمہ کے سر کے بال، ناخن اور دیگر مواد بھی بھیجا گیا تھا، بچی کے جسم کے نمونوں کے ڈی این اے سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ ڈی جی پنجاب فورنزک کے

مطابق کے پی کے پولیس کی جانب سے بھیجے گئے مواد سے ایک شخص کا ڈی این اے اٹھایا گیا ہے، اب اس مواد سے ایک اور شخص کا ڈی این اے لیا جارہا ہے، اگلا مرحلہ عاصمہ کے نمونوں اور مبینہ شخص کے ڈی این اے میچ کرنے کا ہے۔ڈاکٹر اشرف نے بتایا کہ عاصمہ سے زیادتی ثابت ہونے کی رپورٹ خیبرپختونخوا پولیس کو بھیج دی گئی ہے۔واضح رہے کہ مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار سے اتوار کو لاپتہ ہونے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کی لاش رواں ہفتے 15 جنوری کو کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…