نواز شریف کی دولت ۔۔! مولانا فضل الرحمان نے بڑا سوال کھڑا کردیا

12  جولائی  2017

پشاور(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی درخواست کو عدالت نے پہلے فضول قرار دیا آج وہ بلا بن گئی ٗ بھارت اور امریکہ کو پاکستان کا روشن مستقبل پسند نہیں ٗ دونوں ممالک سی پیک کو سبوتاژ کر نا چاہتے ہیں ٗآج جو کچھ ہورہا ہے کیا یہ کرپشن کے خاتمے کیلئے یا نواز شریف کو ہٹانے کیلئے ہے ٗ بھاری پتھر پھینک کر بھونچال اٹھانا تحریک نہیں،

ہمیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف نہیں لے جانا چاہئے ٗنواز شریف کی دولت آج نظر آنے لگی کیا وہ پہلے دولت مند نہیں تھے ؟۔بدھ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بھارت اور امریکہ سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کا روشن مستقبل انہیں پسند نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی جس درخواست کو عدالت نے پہلے فضول قرار دیا آج وہ بلا بن گئی ہے۔جے یوآئی(ف) کے سربراہ نے کہا کہ آج کل پتہ بھی نہیں چلتا کہاں سے توہین کا پہلو نکال لیا جائے ٗجو کچھ ہو رہا ہے کیا یہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ہے یا نواز شریف کو ہٹانے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری پتھر پھینک کر بھونچال اٹھانا تحریک نہیں، ہمیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف نہیں لے جانا چاہئے جبکہ اب فیصلے فوج نہیں عوام کرتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں کتنی دوریاں تھیں اور آج دونوں سی پیک کے خلاف ایک دوسرے کے کتنے قریب آگئے ہیں، ان چیزوں کے پیچھے کچھ سیاسی مقاصد اور ایجنڈے ہیں جنہیں سمجھنا چاہئے، یہ سب کچھ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، وزیراعظم نوازشریف کی دولت آج نظر آنے لگی کیا پہلے وہ دولت مند نہیں تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پانامہ کیس کا معاملہ کسی کا اقتدار میں آنے اور پیسہ کمانے کا مسئلہ ہوگا ٗہمارا یہ مسئلہ نہیں۔

ہم نے اپنے نوجوانوں کے جذبات پر کنٹرول کرنے کی جدوجہد کی ہے ٗہم نے الزامات برداشت کئے، طعنے سہے، مگر صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ داعش کی صورت میں افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہورہی ہے۔عالمی طاقتیں پاکستان کو بھی عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں قومی مفادات کو سامنے رکھ کر اپنی پالیسیاں بنانی ہوں گی۔

ہمیں حقائق کے ساتھ چلنا ہے، اگر ہمارا نقطہ نظر غلط ہے تو ہمیں قائل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام کے اندر رہتے ہوئے ہم اپنے اسلاف کے نظریات کی تشریح کے مشن پر کاربند ہیں۔موجودہ دور اسلام کے بقاء کی جنگ کا دور ہے۔ملکوں اور میڈیا کی سیاست خالصتا معروضی ہے۔ کسی ایک ایشو پر پوری قوم کو یرغمال بنایا جاتا ہے۔اس نوعیت کی سیاست سے جے یو آئی جوڑ نہیں کھاتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جے یو آئی اسلامی نظریئے کی محافظ ہے۔ ایک مذہبی اجتماع میں پچاس لاکھ افراد کی شرکت نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی دنیا میں اضطراب اور عدم استحکام پیدا کرنا عالمی ایجنڈا ہے ٗ آج لیبا، شام، یمن، عراق ، افغانستان وغیرہ میں یہی کچھ ہورہا ہے۔ افغانستان میں غیر ملکی افواج کی تعیناتی کا مقصد پاکستان اور وسطی ایشیاء میں عدم استحکام پیدا کرنا تھا۔امریکہ کو توقع نہیں تھی کہ ایشیا چین کی قیادت میں سرمایہ داروں کے سامنے کھڑا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…