خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے میڑوبس منصوبے کے اعلان پرعوامی حلقوں میں دلچسپ بحث کاآغازہوگیا

3  اپریل‬‮  2017

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے پشاور میں میٹروبس منصوبے کے اعلان پرسیاسی،صحافتی اور عوامی حلقوں میں ایک دلچسپ بحث کا آغاز ہوگیاہے۔تمام حلقوں نے کے پی کے کی حکومت کے اِس اقدام کو ایک جانب خوش آئند قرار تو دیا ہے مگر دوسری جانب تحریک انصاف کے ماضی کے میٹرو بس سروس کے مخالفانہ موقف کو ایک اور یوٹرن قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا

رہا ہے ۔سوشل میڈیا پر متحرک مقبول صحافی مرتضیٰ علی شاہ کے ٹوئیٹر پیغام ’’کے پی کے گورنمنٹ کے چوتھے سال،پی ٹی آئی کو آخرکار احساس ہو گیا کہ میٹروبس وقت کی ضرورت ہے، عوام کو اُنکے بنیادی حقوق سے صرف اس لئے محروم رکھا گیا کہ یہ اقدام وزیراعلی شہباز شریف کا ہے ‘‘ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے اِس شعر کے ساتھ مذکورہ پیغام کو ری ٹویٹ کیا ہے کہ
وہ جو کترا کے نکلتا تھا مرے رسے سے
اب سنا ہے کہ مرے نقش قدم ڈھونڈتا ہے
گزشتہ دنوں شہباز شریف نے سپیڈوبس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھی کہا تھا کہ عوام کی فلاح کیلئے ہمارے اقدام کو جنگلا بس کہنے والے آج خود منصوبے بنا رہے ہیں ۔ہمیں خوشی ہوئی، کاش یہ پروجیکٹ وقت ضائع کئے بغیر بہت پہلے بن جاتا۔
سوشل میڈیا پربھی عمران خان پراُن کے بیانات کا تذکرہ کرتے ہوئے طنز و مزاح کے نشتر چلائے جا رہے ہیں کہ ’’میاں صاحب! نئا پاکستان میٹرو بنانے سے نہیں بنتا‘‘، ’’میٹرو کے بجائے تعلیم، انصاف اور سیکیورٹی پر توجہ دینی چاہے‘‘، ’’میٹرو اس لئے بن رہی ہے کہ پیسا کسی کی جیب میں جانا ہے‘‘،’’میٹرو سے بھوکے کا پیٹ نہیں بھرا جاسکتا‘‘،خان صاحب سے پوچھا جا رہا ہے کہ آپ تو دھرنے کے دوران میٹرو پروجیکٹ کو مسلسل تنقید کا نشانہ بناتے نہیں تھکتے تھے اورالیکشن کے قریب آتے ہی کیا ہو گیا؟ کچھ کا کہنا ہے کہ دیر آئے درست آئے، کچھ کا موقف ہے کہ خان صاحب کو سمجھ آگئی ہے کہ آئندہ الیکشن میں کے پی کے عوام

پوچھے گی کہ پنجاب میں ایسے میگا پروجیکٹ بنے مگر ہمیں اس سے کیوں مرحوم رکھا گیا۔
یہاں یہ بات بھی دلچسپ اور قابل غور ہے کہ پشاور میٹرو بس منصوبے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے 37ارب روپے لاگت بتائی گئی تھی تاہم اب منصوبے کی لاگت میں20ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے ۔ تبصرہ نگاروں کے رائے میں 57ارب لاگت بھی کوئی حتمی بجٹ نہیں بلکہ ابھی تخمینہ ہی ہے جس میں اضافے کے امکانات بہت قوی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…