پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی آئی اے کے لیز پر حاصل کردہ طیارے کی کمپنی کے مالک اور ڈائریکٹر بھارتی نکلے ملائیشیا میں تحویل میں لئے گئے طیارے سے متعلق مزید ہوشربا انکشافات

datetime 16  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی آئی اے کا طیارہ ملائیشیا میں روکے جانے کے معاملے میں نیا موڑ ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لیز پر لیے گئے طیارے کی کمپنی کا مالک اور ڈائریکٹر بھارتی نکلے۔ پری گرائن کمپنی کا دفتر دبئی میں قائم ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا اٹارنی

کوالالمپورمیں موجود ہے جبکہ طیارے کے کیس سے متعلق تمام دستاویزات ملائیشیا ارسال کردی گئی ہیں۔دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے نے 2015 میں آئریش لیزنگ کمپنی ائیر کیپ سے دو بوئنگ 777 طیارے ڈرائی لیز پر لینے کا معاہدہ کیا، ائیر کیپ نے ویتنام کی فضائی کمپنی سے طیارے لیکر دیدئیے۔پی آئی اے نے اکتوبر 2020 میں لندن کی مصالحتی عدالت میں درخواست دائر کی کہ کورونا کی وجہ سے ایوی ایشن انڈسٹری شدید متاثر ہوئی، اس لیے لیز فیس میں کمی کی جائے، اس دوران پی آئی اے نے 6 ماہ سے لیز فیس کی ادائیگی روک رکھی تھی جو طیارہ روکے جانے کا سبب بنی۔ذرائع نے بتایا کہ لیزنگ کمپنی نے پی آئی اے کے دونوں طیاروں کی نقل وحرکت پر نظر رکھی ہوئی تھی، ان میں سے ایک کے ملائیشیا شیڈول ہونے کی اطلاع ملتے ہی کمپنی نے بین الاقوامی قوانین کے تحت ملائیشین عدالت سے طیارہ قبضے میں لینے کا حکم حاصل کرلیا۔جبکہ پی آئی اے ترجمان کا موقف ہے کہ ایک

کروڑ 40لاکھ ڈالر ادائیگی کا معاملہ لندن کی عدالت میں زیر سماعت ہے تاہم ملائیشین عدالت نے پی آئی اے کا موقف سنے بغیر یکطرفہ حکم دیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پائلٹ نے اڑان بھرنے کیلئے ”سٹارٹر” مانگا مگر اسی وقت ملائیشین ایوی ایشن حکام نے حکم دیا کہ عملے

سمیت نیچے آجائیں۔ طیارہ قبضے میں لے لیا گیا ہے، دریں اثنا فضائی عملے کو وطن واپسی کی اجازت دے دی گئی ہے، فضائی عملے میں دو پائلٹ ، 2 فرسٹ آفیسر اور 14 فضائی میزبان شامل تھے۔ملائیشیا کے قوانین کے تحت ملائیشیا میں رکنے والے فضائی عملے کو 14 دن کیلئے قرنطینہ میں رہنا ہوتا ہے، اگر پی آئی اے کے فضائی عملے کو روک لیا جاتا تو ان کیلئے بہت مشکل ہو جاتی کیونکہ اپ ڈائون فلائٹ کی وجہ سے عملے کے پاس سوائے یونیفارم کے کوئی اضافی کپڑے نہیں تھے۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…