’’افسوس کا مقام ہے ہر دو ماہ بعد تحفظ ناموس رسالت ؐ کا ایشو کھڑا کردیا جاتا ہے‘‘ قادیانیوں کا فیصلہ واپس، کونسے دو وفاقی وزراء اجلاس میں ڈٹ جانے سے وزیراعظم نے پرانا فیصلہ واپس لے لیا ؟کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

6  مئی‬‮  2020

اسلام آباد ، (مانیٹرنگ ڈیسک )کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ،ذرائع کے مطابق قادیانیوں کو قومی اقلیتی کمیشن میں شامل کرنے سے متعلق فیصلہ پر طویل بحث ہوئی،فیصلہ واپس کرانے میں طارق بشیر چیمہ کاکلیدی کرداررہا۔2وزرا کی طرف سے قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل کرنے کا فیصلہ واپس نہ لینے کی تجویز دی گئی۔ایک وفاقی وزیر کی جانب سے قادیانیوں کا معاملہ سپریم کورٹ بھجوانے کی

تجویز دی گئی۔کابینہ ممبران کی اکثریت رائے کے بعد وزیر اعظم نے پرانا فیصلہ واپس لے لیا۔وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور کی سمری منظور کرلی۔روزنامہ 92 کی نشاندہی پر وزارت مذہبی امور نے سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کی۔وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے فیصلہ واپس کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔طار ق بشیر چیمہ اور کابینہ کے دیگر ممبران نے دونوں وزرا کی رائے سے اختلاف کیا۔وفاقی وزیر ہائوسنگ طارق بشیر چیمہ نے کابینہ کے اجلاس میں دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قادیانی آئین پاکستان کو مانتے ہیں اور نہ اپنے آپ کو اقلیت تسلیم کرتے ہیں،قادیانیوں کو کسی بھی صورت اقلیتی کمیشن میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔افسوس کا مقام ہے ہر دو ماہ بعد تحفظ ناموس رسالت ﷺ کا ایشو کھڑا کردیا جاتا ہے ۔پاکستان جیسے اسلامی ملک میں ہمیں تحفظ ناموس رسالت ﷺکی بھیک مانگنا پڑتی ہے ۔یہ ہم سب کیلئے شرم کا مقام ہے ، کبھی حج فارم میں تبدیلی کردی جاتی ہے ۔کبھی کتب سے خاتم النبین کا لفظ نکال دیا جاتا ہے ۔آج تک ان سازشیوں کو کوئی سزا کیوں نہیں دی جاتی۔ کابینہ اجلاس میں وزرا نے سوالات اٹھا دئیے کہ پابندی کے باوجود بھارتی ادویات کی سمری کابینہ میں کیسے پہنچی۔ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے 429سے زائد ادویات درآمد کرنے کی سمری پیش کی تھی۔اجلاس میں ظفر مرزا نے موقف اپنایا کہ میرے علم میں لائے بغیر سمری تیار کی گئی۔معاون خصوصی صحت اور سیکرٹری صحت کابینہ کو مطمئن نہ کرسکے ۔ لاک ڈاون کے معاملے پر کابینہ کی جانب سے دوٹوک موقف اختیار نہ کیا جا سکا ۔

ذرائع کے مطابق کورونا کے معاملے پر بحث کے دوران لاک ڈاون میں نرمی کی تجویز وزیر اعظم کی جانب سے پیش کی گئی جس کی اکثر وزرا کی جانب سے تائید کی گئی تو وہیں بعض وزرا ایسے بھی تھے جنھوں نے وزیر اعظم کو اس پر مزید غور کا مشور دیا۔ تفصیلی بحث کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس پر حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گاجس میں صوبے آن بورڈ ہوں گے ۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…