اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان بھرپور فارم میں ، بڑے ڈاکوئوں پر ہاتھ ڈالنے کا کام کسے سونپ دیا؟اپنے علاقے میں پہنچ کر دھماکہ خیز اعلانات

datetime 23  فروری‬‮  2020 |

میانوالی ( آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب کو بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے کا کام سونپ دیا ہے ‘ہمارا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے لیکن ہمیں کنگال شدہ ملک ملا،برے حالات کے باوجود 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے ہیں ، ہم نے انگریز جو کے چھوڑے جنگل بھی تباہ کر دیئے۔

جنگلات کی زمین پر قبضہ کرنیوالوں کیساتھ مجرموں کی طرح نمٹا جائے ،ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے یہ ہماری غلطی ہے۔ اتوار کو کندیاں میں شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے شجر کاری بہت اہم ہے لیکن نوجوانوں میں احساس نہیں کہ شجر کاری کتنی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ انگریز جو جنگل چھوڑ کر گئے ہم نے وہ بھی تباہ کر دیئے، میں نے اپنی زندگی میں جنگلات کو تباہ ہوتے دیکھا، چھانگا مانگا میں بڑے درخت ہی نہیں رہے، لوگوں نے زمین پر قبضے کر لیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے کہا کہ جن لوگوں نے جنگلات کی زمین پر قبضہ کیا ان سے مجرموں کی طرح نمٹا جائے اور انھیں جیلوں میں ڈالا جائے کیونکہ یہ لوگ ہمارے بچوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کندیاں میں جو پودے لگائے ہیں، اس جنگل کی ذمہ داری اب آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ جب یہ جنگل لوگوں کو نوکریاں دے گا تو اس وقت آپ کو اس جنگل کی اہمیت کا اندازہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کندیاں میں بیری کے درختوں سے شہد حاصل ہو گا لیکن اگر جنگل تباہ کر دیئے تو موسمیاتی تبدیلی ہمارا مستقبل تباہ کر دے گی۔

پولیس ریفارمز پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو بڑے بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے کا کام سونپا ہے، ہماری حکومت میں پہلی بار ہوا ہے کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے، بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے چھوٹے ڈاکو ڈر جاتے ہیں ہمیں علم ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کتنی نعمتوں سے نوازا ہے، پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے ،یہ ہماری غلطی ہے، پاکستان دنیا کو اناج دے سکتا ہے، ملک میں اناج کبھی مہنگا نہیں ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میرا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن ہم غلط راستے پر چلے گئے، ایک چھوٹا طبقہ امیر ہوگیا۔ ماضی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا، اردو میڈیم اسکولوں سے ملک کے دانشور تعلیم حاصل کرتے تھے، آج اچھی تعلیم کے لیے انگریزی اسکولوں اور علاج کے لئے نجی اسپتالوں میں جانا پڑتا ہے۔ ہمیں وہ ملک ملا جسے کنگال کر دیا گیا تھا، ہمارا فرض ہے کہ جو ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لایا جائے، پسماندہ علاقوں پر پیسہ خرچ کرنے سے ملک ترقی کرتا ہے۔ تمام صورت حال کے باوجود ہم 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے، ہر مہینے 80 ہزار افراد کو بلا سود قرضے دیے جائیں گے اور خواتین کو خود کفالت کے لیے بھینسیں ، گائے اور مرغیاں دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…