جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’ مجرم کی لاش کو ڈی چوک لانے اور 3دن لٹکانے کی بات ‘‘ فیصلہ بہت کمزورقرار، چیلنج کیا جائے تو کیا نتائج آسکتے ہیں ؟ قانونی ماہرین نے حیرت انگیز انکشافات کر دیئے

datetime 20  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی تی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا کہ فیصلہ نہ صرف غیر قانونی غیر آئینی بلکہ غیر اخلاقی بھی ہے انسانیت کے تقاضوں پر بھی پورا نہیں اترتاہے اس جج کے خلاف مقدمہ ہونا چاہئےاس فیصلے کو کسی طور پر بھی ہم قبول نہیں کر سکتےفیصلہ کالعدم قرار دلوانے کے لئےدرخواست دینی پڑے گی اس میں نظر آرہا ہے کہ

یہ دشمنی کی بنیاد پر دیا گیا فیصلہ ہے جج نے فوج پر بھی حملہ کیا ہے۔آئینی ماہر بابر ستار نے کہا کہ فیصلے سے لگتا ہے جیسے کوئی ذاتی بغض اور عناد تھا پیراگراف چھیاسٹھ نہ ہوتا تو باقی فیصلہ نارمل لگتا ہے کوئی بھی اس کی نفی نہیں کر سکتا کہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔۔جسٹس (ر)ناصرہ جاوید نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر کو ڈی چوک میں پھانسی دینے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجرم کی لاش کو ڈی چوک لانے اور 3دن لٹکانے کی بات خلاف آئین ہے۔سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ جس جج نے ڈی چوک میں پھانسی کی بات کی ہے اسے فوری معطل کیا جائے،اسے بطور جج آگے نہیں بڑھانا چاہیے ، مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے دنیا میں جگ ہنسائی ہو ئی ہے فیصلے کو چیلنج کرنے کی بھی ضرورت نہیں صدر مملکت کو آرڈیننس جاری کر کے اسی وقت کالعدم قرار دینا چاہیے۔جسٹس (ر)شائق عثمانی نے کہا ہے کہ فیصلہ بہت کمزور ہے چیلنج کیا جائے تو اپ سیٹ آسکتی ہے اگرکوئی شخص مر جائے تو کریمنل کیسز ختم ہو جاتے ہیں،لاش کو گھسیٹ کر لایا جائے یہ تو تعصب والی بات ہے سپریم کورٹ میں چیلنج ہو تو فیصلے کو کالعدم قراردے سکتی ہے اور کوئی طریقہ نہیں سزائیں ختم کرناکا۔سینئر قانون دان جسٹس ریٹائرڈ مظہر کلیم نے کہا کہ لاش کو لٹکایا جائے،یہ ریمارکس ہماری اخلاقی ذلت اور گراوٹ کی انتہا ہے ایک آدمی کے انتقال کے بعد اس کی سزا ختم ہوجاتی ہے یہ نہیں ہوسکتا کے آپ اس کی لاش سے بدلہ لیں گے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…