بہاولپور (آئی این پی) بہاولپور کے علاقے احمد پور شرقیہ کے قریب آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا جس سے 140افراد جاں بحق ‘ 100 سے زائد زخمی ہوگئے‘ درجنوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ‘ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کراچی سے آنے والا ایک ٹینکر الٹ گیا اور اس میں سے تیل بہنے لگا‘ قریبی موجود آبادی کے لوگوں کی بڑی تعداد تیل جمع کرنے جمع ہوگئی جس دوران ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا‘
زخمیوں کو وکٹوریہ ہسپتال اور قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا‘ زخمیوں میں بیشتر 80 فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں ‘آرمی چیف کی پاک فوج کو سول انتظامیہ کی بھرپور مدد کرنے کی ہدایت پر پاک فوج کے ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے روانہ‘ ہیلی کاپٹر زخمیوں کو ہسپتالوں اور برن سنٹرز میں منتقل کریں گے‘ و زیر اعلیٰ شہباز شریف نے ریسکیو آپریشن کیلئے اپنا ہیلی کاپٹر بھی دیدیا‘لاشیں جھلسنے باعث ڈی این اے کے بغیر شناخت ناممکن ہو گئی۔ حادثہ میں قیمتی جانی نقصان پر وزیر اعظم نواز شریف ‘ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ‘ عمران خان ‘ وزیر اعلیٰ شہباز شریف و دیگر کا اظہار افسوس ‘ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ا ظہار ‘ وزیر اعظم کی صوبائی انتظامیہ کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو بہاولپور احمد پور شرقیہ کے قریب آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا جس سے 140 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق آئل ٹینکر پھٹنے کا واقعہ قومی شاہراہ پل پکا کے قریب اس وقت پیش آیا جب کراچی سے آنے والا ایک آئل ٹینکر الٹ گیا اور اس میں سے تیل بہنے لگا۔ قریبی موجود آبادی کے لوگوں کی بہت بڑی تعداد تیل جمع کرنے کیلئے وہاں جمع ہوگئی۔ اس دوران آئل ٹینکر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 123 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
آگ نے پاس سے گزرتے 75 موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ زخمیوں میں بیشتر 80 فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق لاشیں بری طرح جھلسی ہوئی ہیں اور ان کی شناخت بغیر ڈی این اے ممکن نہیں ہے۔ زخمیوں کو وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور سمیت قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاک فوج کے جوان موقع پر امدادی سرگرمیوں کیلئے پہنچ گئے۔ فوج نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔ حادثہ میں قیمتی جانی نقصان پر وزیر اعظم نواز شریف ‘ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ‘ عمران خان ‘ وزیر اعلیٰ شہباز شریف و دیگر کا اظہار افسوس ‘ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ا ظہار ‘ وزیر اعظم کی صوبائی انتظامیہ کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔
احمد پور شرقیہ اور بہاولپور کے درمیان نیشنل ہائی وے پر احمد پور شرقیہ سے 5کلومیٹر دور کار کو بچاتے ہوئے آئل ٹینکر الٹ گیا جسکے بعد قریبی بستیوں کے لوگ پٹرول جمع کرنے میں مصروف تھے کہ آئل ٹینکر دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں150 افراد آگ لگنے سے جاں بحق اور 100افراد سے زخمی ہوگئے ۔کئی نعشیں بری طرح جھلسنے سے ان کی شناخت ممکن نہ رہی،واقعے کے بعد قیامت صغری کا منظر نظر آنے لگا،
لوگ اپنے پیاروں کی نعشیں تلاش کرتے رہے ۔تفصیلات کے مطابق احمد پور شرقیہ اور بہاولپور کے درمیان نیشنل ہائی وے پر احمد پور شرقیہ سے 5کلومیٹر دور کار کو بچاتے ہوئے آئل ٹینکر الٹنے سے موضع رمضان جوئیہ احمد پور شرقیہ کی دو بڑی بستیوں کے لوگ پٹرول جمع کرنے کیلئے بالٹیاں ،کین اور مختلف برتنوں سمیت پٹرول جمع کرنے میں مصروف تھے کہ اسی دوران آئل ٹینکر آگ لگنے کی وجہ پھٹ گیا اور پٹرول جمع کرنیوالے تقریباً150افراد جھلس کے جاں بحق جبکہ 100سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کی بڑی تعداد کی حالت انتہائی خراب ہے، جائے حادثہ سے تقریبا 200 کلومیٹر کے علاقے تک برننگ یونٹ موجود نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو فوری طور پر مناسب علاج معالجہ کی سہولت نہ مل سکی۔۔آرمی چیف اور کورکمانڈر بہاولپور کی ہدایت پر آرمی کے جوان موقع پر ریسکیو کیلئے پہنچے اوروکٹوریہ ہسپتال سے ایک آرمی ہیلی کوپٹر کے ذریعے مریضوں کو ملتان ہسپتال منتقل کیاگیا ۔آئل ٹینکر میں آگ لگنے کی وجہ سے درجنوں موٹر سائیکل اور گاڑیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق زخمیوں میں بیشتر 80فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ایک عینی شاہد کے مطابق آئل ٹینکر پھٹتے وقت 200سے 250افراد وہاں موجود تھے ٗآئل ٹینکر پھٹنے سے قریب موجود 75سے زائد موٹرسائیکلیں اور کئی کاریں بھی جل کر راکھ ہوگئیں ۔ حادثے کے بعد مقامی انتظامیہ کمشنر بہاولپور کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر ،ڈپٹی کمشنر رانا سلیم افضل ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر میڈم نوشین ملک ، آر پی او ،ڈی پی اور انتظامیہ کے دیگر افسران پولیس ، آرمی اور 1122سمیت دیگر ادارے ریسکیو کیلئے موقع پر پہنچ گئے ۔
کوکمانڈر بہاولپور ، کمشنر ،ڈپٹی کمشنر ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر سٹی ،اور دیگر حکام ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت اور علاج معالجے کی سہولتوں کیلئے دیکھ بھال کر رہے ہیں ۔بہاول وکٹوریہ ہسپتال انتظامیہ سمیت1122ریسکیو حکام نے ہلاک اور زخمی ہونے والے تقریباً250افراد میں سے 107افراد کی ناموں اور پتہ جات کی فہرست جاری کی ہے ۔ فہرست میں صرف ہلاک ہونے والے 2 افراد کی شناخت ہو سکی ہے نعشیں اس قدر جل چکی ہیں کہ انکے چہروں کی شناخت ممکن نہیں ہے تاہم ڈی این اے ٹیسٹ سے اور نادرا ریکارڈ سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ہوسکے گی۔
ہسپتال ذرائع سے جاری شدہ لسٹ میں ذیل افراد کو مردہ اور زخمی ظاہر کیا گیا ہے ،وقار ولد قاسم پکی پل احمد پور شرقیہ ،نعیم ولد غلام حسین احمد پور شرقیہ ہلاک جبکہ زخمیوں میں کاشف ولد یونس ،سدرہ دختر خلیل ،نوید ولد عبدالغنی ،اعجاز ولد رزاق ،علی شان ولد اکرم ،امان ولد اسحاق ،سلمان ولد اعجاز ،محسن ولد ممتاز ،یوسف ولد عبدالحمید ، شمیم دختر حیات محمد ،الطاف ولد رشید ،جعفر ولد ریاض ،رخسانہ دختر شادہ ،نعیم ولد غلام حسین، بخت علی ولد کبیر ،نادر ولد غلام حیدر ،شہزاد ولد محمد بخش ،جعفر ولد رازق ،
عامر ولد شاہر ،آصف ولد فیاں مدثر ولد رزاق ،فیضان ولد فیدا حسین ،زبیر ولد رازق بخش ،رانی دختر کالو ،زہیب ولد حنیف ،زہیب ولد ابراہیم ،صبرو رام ولد خواجہ رام ،ہارون ولد صدیق ،مسکانہ ولد دلشاد ،فلک شیر ولد حنیف ،ثاقب ولد مختیار ، حمید ولد نامعلوم ،سہیل ولف الطاف ،سکندر ولد جام دلشاد ،فرحان ولد رشید ، محمد علی ولد صغیر ، ناصر ولد یاسین ،زوہیب ولد پرویز، قاسم ولد محمد یار ، یوسف ولد محمد رشید ، مبشنر ولد یاسر اقبال ،ابرار ولد الطاف ،حمیدہ زوجہ فیاض ،نازیہ زوجہ کامران ،یونس ولد غلاسم سرور،
عزیز ولد قاسم ،سلیم ول؛د جام رفیق ،ظفر ولد خادم ،شہزاد ولد ظفر ،سمیع ولد پھول ،سرفراز ولد عدنان ،سعید ولد جند وڈا ، محمد شریف ولد نور محمد ،اسلم ولد عبدالکریم ،شاہ محمد ولد پیر بخش ،حضور بخش ولد کریم بخش ،محمد اسلم ولد عبدالکریم ، وسیم ولد حبیب، ضبیب ولد اللہ وسایا ،شاہد شاہ ولد ملازم حسین، عبدارشید ولد بشیر ،علی حسن ولد مشتاق ،گلزار ولد دانیال ،سجاد ولد رشید ،مشتاق احمد ولد عبدالحمید ،عبدالخالق ولد رحیم بخش ،جاوید عبدالرشید ،ریاض ولد فیاض احمد ،شہباز ولد خادم ،ممتاز ولد نامعلوم ،عدیل ولد عبدالمجید ،
عرفان ولد غلام شہباز ،سمیع اللہ ولد جمیل،سلیم اللہ ولد جمیل ،عمران ولد رمضان،سلیم ولد نزیر ،عابد ولد امیر بخش ،اظہر ولد حاجی احمد ، شیراز ولد ضدر ،سجاد ولد عبداللہ ،محمد ولد عبدالمالک ،عزیر ولد قاسم ،اسلم ولد اللاہ دتہ ،کوثر بی بی زوجہ اختر ،اختر ولد غلام قادر ،فرحان ولد اصغر ،واجد علی ولد سلیم ،محمد اسلم ولد عبدالکریم ،مختیار ولد اللہ رکھا ، عبدالشکور ولد غلام حسین، جمیل ولد امیر بخش ، ساجد شاہ ولد عادل شاہ ،زاہد ولد مصطفےٰ ، عامر علد نامعلوم ،مختیار ولد نامعلوم ،اللہ وسایا ولد اسلم ،عاشق ولد پھولن ،
قاسم ولد محمد یار ،شہزاد ولد محمد بخش ،جاوید ولد رمضان، رشید ولد فتح محمد ،احمد ولد محمد علی ،سجاد ولد احمد بخش ،حمید ولد اللہ بچایا ،ابراہیم ولد جند وڈا ،بابو رام ولد جیسا رام ،نیاز ولد کاٹو خان ،رشید ولد جام کریم بخش ،شان ولد سعید احمد ،شہزاد ولد عاشق حسین، شکیل ولد غلام اکبر ،گل محمد ولد گلاب شاہ ،ملازم حسین ولد اللہ وسایا ، شریف ولد نذر محمد ، محمد معاز ولد ریاض ہلاک و زخمی ہونے والوں میں 8سال کے بچوں سمیت خواتین سے لیکر 90سال تک کی لوگ شامل ہیں۔ ادھر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دے دیا اور حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔