کورونا کے نئے ویریئنٹ سے جنوبی افریقہ کے ماہرین تشویش کا شکار

29  ‬‮نومبر‬‮  2021

پریٹوریا (این این آئی)جنوبی افریقہ میں کووڈ 19 کے نئے ویریئنٹ کے سامنے آنے کے بعد کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پریٹوریا کی تشوانے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے متعدد طلبہ کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد یونیورسٹی نے کچھ امتحانات ملتوی کر دیے ہیں جبکہ پریٹوریا کے حکام ویکسینیشن پر زور دے رہے ہیں۔

تشوانے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے زیادہ تر طلبہ نے ابھی تک ویکیسن نہیں لگوائی جبکہ جنوبی افریقہ میں 18 سے 34 سال کی عمر کے صرف 22 فیصد افراد ویکسین لگوا چکے ہیں۔تشوانے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی طالبہ منقوبہ زیتھا جو ویکسین لگوا چکی ہیں، نے کہا کہ وہ ساتھی ہم جماعتوں کو بھی ایسا کرنے پر قائل کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ’میں ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کر رہی ہوں تاکہ وہ ویکسینیشن کروا سکیں اور کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں کیونکہ اس سے لوگ مر رہے ہیں۔اس وقت دنیا کو کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا سامنا ہے جس کی شناخت سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں ہوئی لیکن اب یہ پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ متعدد ممالک مسافروں پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔اس صورت حال میں جنوبی افریقہ کی حکام کافی زیادہ مایوسی کا شکار ہیں اور وہ ماسک پہننے جیسے اقدامات کو دوبارہ لاگو کر رہے ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے نئے ورژن کو ’اومیکرون‘ کا نام دیا ہے اور اسے تیزی سے منتقل ہونے والی قسم قرار دیا ہے۔ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ابتدائی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کافی زیادہ خطرناک ہے۔ جن لوگوں کو پہلے کورونا وائرس لاحق ہو چکا ہے، نیا ویریئنٹ ان کو بھی اپنی گرفت میں لے سکتا ہے۔اس کے باوجود کچھ ماہرین پْرامید ہیں کہ ویکسین اس سنگین بیماری اور موت کو روکنے میں کسی حد تک مؤثر ثابت ہو گی۔جنوبی افریقہ کا گوتینگ صوبہ اس نئے ویرینئٹ کا مرکز بنا ہے لیکن ڈاکٹروں کے مطابق اب تک معاملات بہتر دکھائی دیتے ہیں اور ہسپتالوں میں مریضوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ انفیکشن کے پہلے مرحلے میں تو نوجوان زیادہ متاثر ہوئے لیکن اگر یہ ویرینئٹ بوڑھے اور غیر ویکسین شدہ افراد کو متاثر کرتا ہے تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔جنوبی افریقہ میں مجموعی طور پر 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد میں سے 41 فیصد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔دوسری جانب جنوبی افریقہ کی تین یونیورسٹیوں یونیورسٹی آف کیپ ٹاؤن، جوہانسبرگ کی یونیورسٹی آف دی وِٹ واٹرسرینڈ اور بلوم فونٹین کی یونیورسٹی آف فری سٹیٹ نے اعلان کیا ہے کہ اگلے سال داخل ہونے والے طلبہ کے لیے ویکسینیشن لازمی ہو گی۔ڈربن کی یونیورسٹی آف کوازولو-نتال میں صحت عامہ کے پروفیسر موسا موشابیلا نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ جنوبی افریقہ کو لازمی ویکسینیشن کا فیصلہ کرنا ہو گا۔اگرچہ کورونا کے نئے ویریئنٹ کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد اب بھی نسبتاً کم ہے لیکن ان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔کورونا کیسز میں پریٹوریا میں طلبہ کی کچھ پارٹیوں کے بعد نیا اضافہ شروع ہوا اور اب یہ تعداد روزانہ چند سو سے بڑھ کر ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیزز کے مطابق جنوبی افریقہ میں ہفتے کے روز 3 ہزار220 نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے82 فیصد صرف گوتینگ میں ہیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…