ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا کے نئے ویریئنٹ سے جنوبی افریقہ کے ماہرین تشویش کا شکار

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پریٹوریا (این این آئی)جنوبی افریقہ میں کووڈ 19 کے نئے ویریئنٹ کے سامنے آنے کے بعد کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پریٹوریا کی تشوانے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے متعدد طلبہ کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد یونیورسٹی نے کچھ امتحانات ملتوی کر دیے ہیں جبکہ پریٹوریا کے حکام ویکسینیشن پر زور دے رہے ہیں۔

تشوانے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے زیادہ تر طلبہ نے ابھی تک ویکیسن نہیں لگوائی جبکہ جنوبی افریقہ میں 18 سے 34 سال کی عمر کے صرف 22 فیصد افراد ویکسین لگوا چکے ہیں۔تشوانے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی طالبہ منقوبہ زیتھا جو ویکسین لگوا چکی ہیں، نے کہا کہ وہ ساتھی ہم جماعتوں کو بھی ایسا کرنے پر قائل کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ’میں ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کر رہی ہوں تاکہ وہ ویکسینیشن کروا سکیں اور کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں کیونکہ اس سے لوگ مر رہے ہیں۔اس وقت دنیا کو کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا سامنا ہے جس کی شناخت سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں ہوئی لیکن اب یہ پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ متعدد ممالک مسافروں پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔اس صورت حال میں جنوبی افریقہ کی حکام کافی زیادہ مایوسی کا شکار ہیں اور وہ ماسک پہننے جیسے اقدامات کو دوبارہ لاگو کر رہے ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے نئے ورژن کو ’اومیکرون‘ کا نام دیا ہے اور اسے تیزی سے منتقل ہونے والی قسم قرار دیا ہے۔ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ابتدائی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کافی زیادہ خطرناک ہے۔ جن لوگوں کو پہلے کورونا وائرس لاحق ہو چکا ہے، نیا ویریئنٹ ان کو بھی اپنی گرفت میں لے سکتا ہے۔اس کے باوجود کچھ ماہرین پْرامید ہیں کہ ویکسین اس سنگین بیماری اور موت کو روکنے میں کسی حد تک مؤثر ثابت ہو گی۔جنوبی افریقہ کا گوتینگ صوبہ اس نئے ویرینئٹ کا مرکز بنا ہے لیکن ڈاکٹروں کے مطابق اب تک معاملات بہتر دکھائی دیتے ہیں اور ہسپتالوں میں مریضوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ انفیکشن کے پہلے مرحلے میں تو نوجوان زیادہ متاثر ہوئے لیکن اگر یہ ویرینئٹ بوڑھے اور غیر ویکسین شدہ افراد کو متاثر کرتا ہے تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔جنوبی افریقہ میں مجموعی طور پر 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد میں سے 41 فیصد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔دوسری جانب جنوبی افریقہ کی تین یونیورسٹیوں یونیورسٹی آف کیپ ٹاؤن، جوہانسبرگ کی یونیورسٹی آف دی وِٹ واٹرسرینڈ اور بلوم فونٹین کی یونیورسٹی آف فری سٹیٹ نے اعلان کیا ہے کہ اگلے سال داخل ہونے والے طلبہ کے لیے ویکسینیشن لازمی ہو گی۔ڈربن کی یونیورسٹی آف کوازولو-نتال میں صحت عامہ کے پروفیسر موسا موشابیلا نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ جنوبی افریقہ کو لازمی ویکسینیشن کا فیصلہ کرنا ہو گا۔اگرچہ کورونا کے نئے ویریئنٹ کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد اب بھی نسبتاً کم ہے لیکن ان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔کورونا کیسز میں پریٹوریا میں طلبہ کی کچھ پارٹیوں کے بعد نیا اضافہ شروع ہوا اور اب یہ تعداد روزانہ چند سو سے بڑھ کر ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیزز کے مطابق جنوبی افریقہ میں ہفتے کے روز 3 ہزار220 نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے82 فیصد صرف گوتینگ میں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…