منگل‬‮ ، 28 اکتوبر‬‮ 2025 

کچھ دو ،کچھ لو کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکرفلسطینی ریاست قائم ہوسکتی ہے،اسرائیلی وزیراعظم افسوسناک بیان سامنے آگیا

datetime 30  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس ( آن لائن) عبرانی ذرائع ابلاغ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے فلسطینی علاقوں پر صہیونی خود مختاری کے ویڑن کی تفصیلات جاری کردیں۔عبرانی اخبار کو ایک طویل انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ اگر فلسطینی مغربی کنارے اور وادی اردن کے تمام علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول پر راضی ہوجاتے ہیں تو وہ اپنی الگ ریاست کے حصول کی طرف جاسکتے ہیں۔

یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ(صدی کی ڈیل)کے منصوبے میں طے کی گئی ہے۔نیتن یاھو نے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنی نیم خود مختار ریاست کے قیام اور اس کے حصول کے لیے 10 شرائط پرعمل درا?مد کرنا ہوگا۔ یعنی مغربی کنارے اور وادی اردن میں آباد بستیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنا ہوگا۔متحدہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا ہوگا۔کسی بھی مہاجرین فلسطینی کی واپسی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا اور تمام فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا سیکیورٹی کنٹرول ماننا ہوگا۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مغربی کنارے پر خود مختاری کا اطلاق کرنے کا یہ سنہری اور تاریخی موقع ہے جسے وہ کسی صورت میں ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاریخی رجحان کو تبدیل کرنے کا ایک تاریخی موقع ہے۔گذشتہ تمام سیاسی منصوبوں میں 1967 کی سرحدوں تک علاقوں پر اسرائیلی مراعات شامل تھیں۔ القدس کو تقسیم کرنے اور مہاجروں کے مسئلے کو حل کرنے کی بات کی گئی تھی۔نیتن یاہو نے فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے، وہاں کے سفارتخانے کی منتقلی کے ساتھ ساتھ گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے، غرب، اردن ، وادی اردن اور بحر مردار کے اسرائیلی الحاق کیاعلانات کی حمایت کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں نیتن یاھو نے کہا کہ وہ عالمی عدالت انصاف کی طرف سے اسرائیلی سیاسی اور عسکری رہ نمائوں کے خلاف مقدمات کا قیام مضحکہ خیز ہے اور ہم اپنی قیادت کا ہرفورم پردفاع کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…