ایران صحافیوں کے لیے دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا،عالمی تنظیم

20  اپریل‬‮  2019

تہران(این این آئی )صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک بین الااقوامی تنظیم مراسلون بلا حدودنے ایران کو صحافیوں کے لیے دنیا کی سب سے بڑی جیل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ایران میں صحافیوں، انٹرنیٹ صارفین اورسوشل میڈیا کارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریاں روز مرہ کی بنیاد پر

جاری رہتی ہیں،میڈیارپورٹس کے مطابق صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک بین الااقوامی تنظیم مراسلون بلا حدودکی جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران میں صحافیوں، انٹرنیٹ صارفین اورسوشل میڈیا کارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریاں روز مرہ کی بنیاد پر جاری رہتی ہیں۔تنظیم کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ گذشتہ برس کی نسبت ایران میں صحافیوں کی گرفتاریوں کی عالمی انڈیکس میں چھ پوائنٹس کی کمی آئی۔گذشتہ برس ایران دنیا کے 180 ملکوں کی فہرست میں صحافیوں پر قدغنوں کے حوالے سے سر فہرست تھا اور اب ایران 170 ملکوں کی فہرست میں آگیا ۔تنظیم کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں پیشہ ور اور غیر غیر پیشہ ورصحافیوں اور سوشل میڈیا پر سنہ 2018ء کے دوران صحافیوں کی پکڑ دھکڑ پر روشنی ڈالی گئی۔رپورٹ میں ایران کو صحافیوں کے لیے دنیا کی سب سے بڑی جیل قرار دیا گیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی جیلوں میں ڈالے گئے صحافیوں کے بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔ جیلوں میں تشدد اور غیر انسانی ماحول کے باعث کئی قیدی صحافیوں کی حالت تشویشناک ہے۔خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی ایک تقریر میں اعتراف کیا تھا کہ ایران میں صحافیوں کو نا مناسب ماحول کا سامنا ہے اور ملک میں آزانہ صحافت پر پابندیاں ہیں۔ ملک میں صرف ریڈیو اور ٹیلی ویڑن چینل ہیں جو ریاستی نگرانی میں چل رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…