سعودی بادشاہ شاہ سلمان کے خلاف بغاوت کی خبریں، شہزادہ خالد بن فرحان السعود کے اعلان کے بعد کھلبلی مچ گئی، دھماکہ خیز انکشافات

12  ‬‮نومبر‬‮  2018

ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے ناراض شہزادے خالد بن فرحان السعود کا کہنا ہے کہ فرمانروا شاہ سلمان اور ان کے وارث پرنس محمد بن سلمان کے خلاف کسی بھی وقت بغاوت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ آنے والے دنوں میں بادشاہ اور ولی عہد کے خلاف بغاوت ہوگی۔ شہزادے خالد بن فرحان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ داران کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ

انہیں اس بات کا یقین ہے کہ اس قتل کے احکامات محمد بن سلمان کے علاوہ کسی نے جاری نہیں کیے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے جلاوطن شہزادے خالد بن فرحان السعود نے الزام لگایا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی مبینہ گمشدگی کے پیچھے ولی عہد محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے اور سعودی حکمراں کسی نہ کسی پر الزام دھرنے کیلئے قربانی کا کوئی بکرا ڈھونڈ ہی لیں گے۔جرمنی میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے سعودی شاہی خاندان کے اس رکن نے ایک انٹرویومیں کہا کہ میں جانتا ہوں کہ جمال خاشقجی کے سعودی شاہی خاندان کے ارکان سے تعلقات تھے اور وہ اس طرز عمل کے مخالف تھے کہ انہیں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی کسی شخصیت کے طور پر پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جمال خاشقجی سعودی شاہی خاندان کیلئے باالکل کوئی سیاسی خطرہ نہیں تھے، وہ تو اپنی تنقید میں بھی محتاط رہتے تھے ٗ وہ ریاض میں حکمرانوں کے لیے کوئی براہ راست خطرہ تو قطعی نہیں تھے۔ایک سوال کے جواب میں سعودی شہزادے کے مطابق میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ جمال خاشقجی کے معاملے میں شاہ سلمان ذاتی طور پر ملوث رہے ہوں گے تاہم مجھے یقین ہے کہ خاشقجی کی گمشدگی اور پھر مبینہ قتل کا فیصلہ اور اس پر عمل درآمد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف اشارے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاض میں ملکی قیادت اس مبینہ قتل کے سلسلے میں خود کو کسی بھی طرح کی ناخوشگوار صورت حال سے بچانے کے لیے کوئی نہ کوئی قربانی کا بکرا تلاش کر ہی لے گی جس پر جمال خاشقجی کی گمشدگی اور ہلاکت کا الزام دھرا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ جمال خاشقجی کے معاملے کی وجہ سے سعودی شاہی خاندان کو طویل عرصے بعد ایسے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ٗ جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔خالد بن فرحان السعود نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ جو ریاست اپنے ہی کسی شہری کو غائب کروا دے ٗاسے قتل کر دیا جائے اور پھر اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیئے جائیں ٗوہ ریاست کس حد تک انصاف پسند اور اس کے حکمراں کس حد تک عوام کے حقیقی نمائندے ہو سکتے ہیں؟

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…