شریف خاندان کے اثاثوں کے ساتھ اب برطانیہ میں کیا ہوگا؟ شاہ ایران کا بیٹا جب فرانس میں اپنی ساٹھ منزلہ عمارت کا قبضہ لینے گیا تھا تو اسے کیا جواب دیاگیاتھا؟ چونکادینے والے انکشافات‎

6  فروری‬‮  2018

اسلام آباد(نیوزڈیسک)شریف خاندان کے اثاثوں کے ساتھ اب برطانیہ میں کیا ہوگا؟ شاہ ایران کا بیٹا جب فرانس میں اپنی ساٹھ منزلہ عمارت کا قبضہ لینے گیا تھا تو اسے کیا جواب دیاگیاتھا؟ چونکادینے والے انکشافات، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی اوریا مقبول جان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکہ اوریورپی یونین کے بڑھتے ہوئے خسارے کی وجہ سے جو کہ ہزاروں ارب ڈالرز تک پہنچ چکاہے وہاں کی حکومتوں نے بڑے اقدامات کا فیصلہ کرلیا ہے انہوں نے کہا

کہ پاناما پیپرز کو لیک کیے جانے کی وجہ بھی یہی خسارہ تھا،اب ان ممالک میں جو جائیدادیں ہیں ان کا ٹرائل شروع ہوگا، شاہ ایران کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا ان کی ساٹھ منزلہ عمارت جو کہ پیرس میں واقع ہے جب شاہ ایران کا بیٹا وہاں اپنی بلڈنگ مانگنے کے لئے گیا تو اس کے ساتھ فرانس کی حکومت نے یہ سلوک کیاتھا کہ انہوں نے اس سے پوچھا کہ یہ عمارت تمہارے پاس کیسے آئی؟ جس پر شاہ ایران کے بیٹے نے جواب دیا کہ میرا باپ بادشاہ تھا اور اس لئے ایسی عمارت خریدنا ہمارے لئے کوئی بڑی بات نہیں جس پر فرانسیسی حکومت نے انہیں جواب دیا کہ بادشاہ ہونا کوئی جواز نہیں آپ یہ بتائیں کہ آپ کی آمدن کا ذریعہ کیا ہے؟ جس پر شاہ ایران کے بیٹے کوئی مناسب جواب نہیں دے سکے اور فرانس نے ان کا وہ اثاثہ ضبط کرلیا، انہوں نے کہا کہ اب اسی طرح سب لوگوں کے ساتھ ہوگا یا تو ‎ انہیں اپنے اثاثوں اور آمدن کا کوئی مناسب جواب دینا پڑے گا نہیں تو وہ ضبط ہوجائے گی اور برطانیہ کا نیا قانون بھی اسی قسم کا ہے اگر کسی شخص کا لیونگ سٹائل اس کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی، اس سلسلے میں برطانیہ میں پانچ بڑی پراپرٹیز سب سے پہلے زد میں آئی ہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے اورجن میں شریف فیملی کے اثاثے بھی شامل ہیں۔جن میں پانچویں نمبرپر نوازشریف کی پراپرٹی ہے ۔اور برطانیہ نے اس معاملے میں یہ وضاحت بھی کی ہے

کہ یہ پراپرٹی بغیر کسی قرضے کے نقد خریدی گئی۔انہوں نے کہا کہ اب شریف فیملی کے لئے ایسی صورتحال پیداہوگئی ہے کہ ’’آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا‘‘ شریف فیملی کے لیے بہتر یہ ہی ہے کہ اپنی یہ پراپرٹی پاکستان کو واپس کردیں بصورت دیگر اسے برطانیہ نے ضبط کرلینا ہے اس کے بعد برطانیہ سے حکومت پاکستان صرف اسی صورت میں یہ پراپرٹی واپس وصول کرسکتی ہے جب یہ ثابت کردیاجائے کہ یہ پراپرٹی پاکستان میں لوٹے گئے پیسے سے خریدی گئی ہے ورنہ یہ پراپرٹی برطانوی حکومت خود ہی ضبط کرلے گی۔‎



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…