پاک چین اقتصادی راہداری کے کتنے فیصد منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ،چینی سفیر نے زبردست خوشخبری سنادی

10  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کے 90 فیصد منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے،پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی ہے اور سی پیک سے معیشت مزید مضبوط ہو گی،چین پاکستان میں امن،خوشحالی،استحکام اور یکجہتی کا خواہاں ہے، پاکستان اور چین نہ صرف سفارتی تعلقات میں بندھے ہیں بلکہ لوگوں کا لوگوں سے پیار بھی دیدنی ہے۔

وہ منگل کو وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب سے الوادعی ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات تاریخی ہیں،پاکستان میں اپنی تعیناتی کے دوران میں جہاں بھی گیا پیار ملا،انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان اور چین نہ صرف سفارتی تعلقات میں بندھے ہیں بلکہ لوگوں کا لوگوں سے پیار بھی دیدنی ہے۔دونوں ملکوں کے تعلقات سٹریٹجک اور باہمی شراکت داری پر مبنی ہیں،چین پاکستان میں امن،خوشحالی،استحکام اور یکجہتی کا خواہاں ہے،ون بیلٹ ون روڈ دونوں ملکوں اور خطے کیلئے نہایت مفید ثابت ہوگا۔چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی ہے اور سی پیک سے مزید مضبوط ہو گی،چینی سفیر نے وزیر مملکت آگاہ کیا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کے 90 فیصد منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ دریں اثنا سینیٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین محمد عثمان خان کاکڑ کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلے کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر ترجیح بنیادوں پر کام شروع نہ کرنے کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا ، چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ مغربی روٹ کے بلوچستان کے یارک ژوب ، ژوب کوئٹہ اور کوئٹہ سہراب روڈ پر کام شروع نہیں ہوا ۔ اس حکومت کے دور میں مغربی روٹ پر کام شروع ہونے کی اُمید نہیں ۔

بلوچستان کے مغربی روٹ پر اراضی خریداری کیلئے 55 ارب درکار ہیں لیکن حکومت نے صرف 15 ارب روپے مختص کیے ہیں ۔ حکومت کوئٹہ سے نئی سڑک کی بجائے کچلاک سے بائی پاس گزار کر 5 ارب کی بچت کر سکتی ہے ۔ سینیٹر میر کبیر محمد شہی نے کہا کہ خضدار ، قلات میں سٹرک آبادی سے اُونچی تعمیر ہونے کی وجہ سے کاروبار اور ہائش کے مسائل ہیں ۔ سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراؤں پر کام میں تیزی لائی جائے ۔

سینیٹر ثمینہ سعید نے ہزارہ ایکسپریس وے پر ہری پور کے نزدیک این ایچ اے کے پل کے ایک حصے کے زمین بوس ہونے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ چترال ڈویژن میں سٹرکوں کی تعمیر پر توجہ کی ضرورت ہے ۔ سینیٹر گیان چند نے تھر کول علاقے کو پاک چین اقتصادی راہداری کی حالیہ شمولیت کا معاملہ اٹھایا ۔ چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ منصوبوں کی فنڈنگ چین نے کرنی ہے ۔ جیسے ہی چین کی حکومت فریم ورک معاہدے کی منظوری دے گی فنڈز آ جائیں گے ۔

اس سال تمام منصوبوں پر کام شروع ہو جائے گا۔ نوکنڈی معاشخیل سڑک تعمیر ہونے سے گوادر تک رسائی میں کمی اور بین الاقوامی تجارت میں اضافہ ہوگا ۔ ڈی آئی خان ژوب کی 285 کلومیٹر حصے پر کام شروع ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری کے متبادل روٹ کے حوالے سے بھی چین سے منظوری مل چکی ہے ۔ شاہراہ قراقرم پر ایک اور روٹ تیار ہوگا۔گلگت شندور بھی متبادل روٹ ہوگا ۔ لواری ٹنل ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہے ۔کلام ایکسپریس وے پر کام شروع ہے ۔

درہ آدم خیل کی مرمت کی جارہی ہے ۔ پشاور سے جامشورہ انڈس ہائی وے کو دوررویہ کیا جائے گا۔ ہزار ایکسپریس وے کے تین حصوں پر کام حتمی مراحل میں ہے ۔ بلوچستان میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر چیئرمین کمیٹی اورسینیٹر ز میر کبیر ، اعظم خان موسیٰ خیل کے سوال کے جواب میں چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ موٹروے پولیس کے سات ہزار ملازمین نہ کافی ہیں بہت بڑے نیٹ ورک کیلئے موٹر وے پولیس میں بھرتیوں کیلئے 12 ہزار نئے اہلکاروں کی منظوری ہوگئی ہے ۔

بھرتیاں تین سال میں مکمل ہونگی ۔کمیٹی نے ہدایت دی کہ کچلاک اور دوسرے حادثاتی علاقوں میں موٹروے پولیس کی تعداد بڑھائی جائے ۔ چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ بلوچستان میں 14 ایمرجنسی رسپانس سینٹر بنائے جارہے ہیں جن میں ڈاکٹرز عملہ 24 گھنٹے موجود ہونگے اُمید ہے کہ یہ مراکز اسی سال مکمل ہو جائیں گے ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی کی مشاورت سے مراکز قائم کیے جائیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایوان بالاء سے اتفاق رائے کے تحت منظو ر شدہ قرار داد میں سہراب سے کوئٹہ کیلئے 20 ارب ، کوئٹہ سے ژوب کیلئے 20 ارب اور ژوب سے یارک کیلئے خصوصی بجٹ کی منظوری کی سفارش پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر ز میر کبیر احمد محمد شہی ، مولانا تنویر الحق تھانوی ، ثمینہ سعید ، گیان چند ، اعظم موسیٰ خیل کے علاوہ سیکرٹری مواصلات و چیئرمین این ایچ اے اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…