نام نہاد سپر پاورامریکہ نے شکست تسلیم کرلی، حیرت انگیز اعلان،پاکستان سے ایک اور ’’گزارش‘‘ کردی

23  اگست‬‮  2017

واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں نہ امریکہ اور نہ ہی طالبان جنگ جیت سکتے ہیں اور کسی پوائنٹ پر امن بات چیت ہو سکتی ہے۔پاکستان طالبان کو بات چیت کی میز پر لانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت پاکستان اپنے رویے میں تبدیلی لانے میں ناکام رہتی ہے تو امریکی مراعات کھو سکتی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کے دور ان امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے پاکستان کو نیٹو اتحاد سے باہر پاکستان کو خصوصی اتحادی کا درجہ حاصل ہونے اور اربوں ڈالر کی فوجی امداد حاصل کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان معاملات کو میز پر بات چیت کیلئے لایا جا سکتا ہے اگر حقیقت میں وہ( پاکستان) اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لاتا یا ان متعدد دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے کی حکمت عملی کو تبدیل نہیں کرتا جنھیں پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں۔انھوں نے کہا کہپاکستان کے مفاد میں ہے کہ یہ اقدامات کرے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں نہ امریکہ اور نہ ہی طالبان جنگ جیت سکتے ہیں اور کسی پوائنٹ پر امن بات چیت ہو سکتی ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے امن بات چیت میں پاکستان کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان طالبان کو بات چیت کی میز پر لانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے تاہم اسے افغانستان میں حملے کرنے والے عسکریت پسند گروپوں کو محفوظ پناہ گاہیں دینا بند کرنا ہو گا۔پاکستان کے جوہری پروگرام پر بات کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایک مستحکم پاکستان امریکہ اور دیگر ممالک کے مفاد میں ہے ٗوہ جوہری طاقت ہے اور ہمیں اس کے ہتھیاروں کی سکیورٹی پر تحفظات ہیں۔دریں اثناء امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے ٗ پاکستان غیر مستحکم افغانستان کے منفی اثرات38 برس سے بھگت رہا ہے۔

اعزازچوہدری نے یہ بات ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے اعلان بعد کہی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے ملاقات کرکے نئی پالیسی کی تفصیل جاننے کی کوشش کریں گے۔اعزاز چوہدری نے بتایا کہ قیام پاکستان سے آج تک کا نصف سے زائد عرصہ انہی منفی اثرات کا سامنا کرتے گزرا جبکہ پاکستان نے مستحکم اور پرامن افغانستان کیلئے عالمی کوششوں کا مستقل ساتھ دیاہے۔پاکستانی سفیر نے کہاکہ صرف افغانیوں کی قیادت میں مذاکرات ہی افغانستان میں دیرپاامن لاسکتے ہیں

تاہم انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت واضح کرتی رہی ہے کہ اس کی سر زمین کسی بھی دہشت گرد کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے ۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعمیر انداز میں بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہے تاکہ خطے میں دیرپا امن اور استحکام آ سکے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…