پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

ٹک ٹاک بنانے پر خاتون ملازمت سے فارغ

datetime 19  جولائی  2022 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ٹیک کمپنی میں ملازمت کرنے والی ایک خاتون کو ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کی وجہ سے ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق تنخواہوں میں اضافے کی ہمیشہ تعریف کی جاتی ہے کیونکہ ہم سب کو مہینے کے آخر میں اپنے بینک اکاؤنٹ میں کچھ اضافی رقم پسند ہوتی ہے۔ایک اچھا اضافہ ایک ملازم کو خوش کر سکتا ہے

اور یہاں تک کہ اس کی کام کی کارکردگی کو بڑھا سکتا ہے لیکن یہ آپ کی اپنی چیز ہے جس کی تشہیر کی ضرورت نہیں ہے۔ہو سکتا ہے کہ آپ کے HR نے آپ کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنی تنخواہ کی اسناد ظاہر نہ کرنے کے بارے میں بتایا ہو اور ملازمت میں نئے شامل ہونے والے افراد کو اس طرح کے مشورے دیے جاتے ہیں۔ڈینور سے تعلق رکھنے والی لیکسی لارسن نے اپنے ٹک ٹاک پر متعدد ویڈیوز پوسٹ کی ہیں تاکہ یہ بتانے کے لیے کہ وہ ٹیک انڈسٹری میں اپنی نئی ملازمت میں 70 ہزار ڈالر کی تنخواہ سے 90 ہزار ڈالر کی تنخواہ تک جانے میں کیسے کامیاب ہوئی۔اگرچہ کلپس نے لاکھوں آراء حاصل کیں لیکن خاتون کے باس کو یہ حرکت پسند نہیں آئی کہ وہ اپنی تنخواہ کی تفصیلات عوامی پلیٹ فارم پر شیئر کر رہی تھیں۔ٹیک ورکر نے پوسٹ کیا کہ اسے میٹنگ کے لیے بلایا گیا اور بعد میں اسے ٹک ٹاک ویڈیوز کی وجہ سے اُس کے عہدے سے نکال دیا گیا۔خاتون نے وضاحت کی ہے کہ کچھ ہفتے پہلے میں نے یہ بتانا شروع کیا کہ مجھے ٹیک انڈسٹری میں کیسے ملازمت ملی لیکن میں اب اس کمپنی میں ملازمت نہیں کرتی کیونکہ انہوں نے مجھے نکال دیا ہے۔لیکسی نے کہا کہ میٹنگ ان ویڈیوز پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے بلائی گئی تھی جو اس نے مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پوسٹ کی تھیں۔اگرچہ خاتون نے تمام ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے

لیکن یہ اس کی ملازمت بچانے کے لیے کافی نہیں تھا اور میٹنگ میں بتایا گیا تھا کہ ٹک ٹاک پر اس کی ویڈیوز نے ’سیکیورٹی کے حوالے سے تشویش‘ پیدا کر دی ہے۔ٹیک ورکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کمپنی نے اسے بتایا کہ وہ کوئی خطرہ مول نہیں لیں گے

حالانکہ اس نے کوئی اصول نہیں توڑا تھا۔یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ لیکسی نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، اس کی تنخواہ پر بحث کرنے کا حق نیشنل لیبر ریلیشن ایکٹ (NRLA) کے ذریعے محفوظ ہے، جو 1935ء سے ایک قانون ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…