منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

پانی کے مزید 8 برانڈز انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار،پاکستان کونسل فار ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے نام جاری کردیئے

datetime 9  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد  (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کونسل فار ریسرچ ان واٹر ریسورسز کی جانب سے بوتلوں کے پانی کے مزید 8 برانڈز کو انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار دے دیا۔ ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ کے دوران اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی، ملتان، بہاولپور اور ٹنڈو جام سے 110 پانی کے برانڈز کے نمونے لیے گئے اور ان کا پاکستان اسٹینڈرز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ( پی ایس کیو سی اے ) کی حدود کے ساتھ تجزیاتی موازنہ کیا گیا،

جس کے مطابق یہ انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ پائے۔رپورٹ کے مطابق جو 8 پانی کے برانڈز انسانی صحت کے لیے درست نہیں قرار دیے گئے ان میں ایڈلین پریمیئم، ایکوا فائن، پیور ایکوا، لیوون، زیم، ایکوا گولڈ، پیور 18 اور آب نور شامل ہیں، جو کیمیائی اور حیاتیاتی آلودگی کے باعث غیر محفوظ پایا گیا۔ان غیر محفوظ شدہ برانڈز میں ایکوا فائن میں آرسینک کی مقدار سب سے زیادہ پائی گئی اور یہ پی ایس کیو سی اے کے پانی کے معیار کے مقابلے میں 10 کے بجائے 20 حصے فی ارب ( پی پی بی ) پائی گئی۔پی سی آر ڈبلیو آر کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ پانی میں آرسینک کی اتنی زیادہ مقدار مختلف جلد کی بیماریوں، ذیابیطس، گردوں کے امراض، ذہنی تناؤ، امراض قلب، پیدائشی خامیاں، سیاؤ پاؤں کی بیماریاں اور مختلف اقسام کے کینسر سمیت دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق 4 برانڈز زیم، ایکوا گولڈ، پیور 18 اور آب نور حیاتیاتی آلودگی کے باعث غیر محفوظ پائے گئے اور اس کی وجہ سے ہیضہ، ڈائریا، پیجش، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائڈ اور دیگر بیماریاں ہوسکتی ہیں۔اسی طرح ایلڈن پریمیئم، پیور ایکوا اور لیوون کے غیر محفوظ ہونے کی وجہ اس میں سوڈیم رینگنگ کی مقدار پی ایس کیو سی اے کے معیار کے مطابق 50 کے بجائے 60۔57 پارٹس پر ملین ( پی پی ایم ) تھی۔پی سی آر ڈبلیو آر کے مطابق پینے کے پانی کے ناقص معیار نے شہریوں کو منرل واٹر خریدنے پر مجبور کیاجس کے نتیجے میں گزشتہ کچھ برسوں میں منرل واٹر کی صنعت میں اضافہ ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…