اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

پانی کے مزید 8 برانڈز انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار،پاکستان کونسل فار ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے نام جاری کردیئے

datetime 9  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد  (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کونسل فار ریسرچ ان واٹر ریسورسز کی جانب سے بوتلوں کے پانی کے مزید 8 برانڈز کو انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار دے دیا۔ ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ کے دوران اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی، ملتان، بہاولپور اور ٹنڈو جام سے 110 پانی کے برانڈز کے نمونے لیے گئے اور ان کا پاکستان اسٹینڈرز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ( پی ایس کیو سی اے ) کی حدود کے ساتھ تجزیاتی موازنہ کیا گیا،

جس کے مطابق یہ انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ پائے۔رپورٹ کے مطابق جو 8 پانی کے برانڈز انسانی صحت کے لیے درست نہیں قرار دیے گئے ان میں ایڈلین پریمیئم، ایکوا فائن، پیور ایکوا، لیوون، زیم، ایکوا گولڈ، پیور 18 اور آب نور شامل ہیں، جو کیمیائی اور حیاتیاتی آلودگی کے باعث غیر محفوظ پایا گیا۔ان غیر محفوظ شدہ برانڈز میں ایکوا فائن میں آرسینک کی مقدار سب سے زیادہ پائی گئی اور یہ پی ایس کیو سی اے کے پانی کے معیار کے مقابلے میں 10 کے بجائے 20 حصے فی ارب ( پی پی بی ) پائی گئی۔پی سی آر ڈبلیو آر کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ پانی میں آرسینک کی اتنی زیادہ مقدار مختلف جلد کی بیماریوں، ذیابیطس، گردوں کے امراض، ذہنی تناؤ، امراض قلب، پیدائشی خامیاں، سیاؤ پاؤں کی بیماریاں اور مختلف اقسام کے کینسر سمیت دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق 4 برانڈز زیم، ایکوا گولڈ، پیور 18 اور آب نور حیاتیاتی آلودگی کے باعث غیر محفوظ پائے گئے اور اس کی وجہ سے ہیضہ، ڈائریا، پیجش، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائڈ اور دیگر بیماریاں ہوسکتی ہیں۔اسی طرح ایلڈن پریمیئم، پیور ایکوا اور لیوون کے غیر محفوظ ہونے کی وجہ اس میں سوڈیم رینگنگ کی مقدار پی ایس کیو سی اے کے معیار کے مطابق 50 کے بجائے 60۔57 پارٹس پر ملین ( پی پی ایم ) تھی۔پی سی آر ڈبلیو آر کے مطابق پینے کے پانی کے ناقص معیار نے شہریوں کو منرل واٹر خریدنے پر مجبور کیاجس کے نتیجے میں گزشتہ کچھ برسوں میں منرل واٹر کی صنعت میں اضافہ ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…