کریلے کھانے کے بعد جسم میں کیا کیا تبدیلیاں آتی ہیں ؟ ماہرین کا ایسا انکشاف کہ آپ بھی اسے اپنی غذا کا حصہ بنالیں گے

16  اگست‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کریلا ایک ایسی سبزی ہے جو بہت کم افراد کو ہی پسند ہوتی ہے تاہم مختلف طریقوں سے اسے پکا کر کڑواہٹ کو کم کرکے اسے مزیدار بنایا جاسکتا ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کا تلخ ذائقہ آپ کو کس جان لیوا بیماری سے تحفظ دے سکتا ہے؟ اس حوالے سے ہونے والی مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس میں ذیابیطس کے علاج کی صلاحیت ہوتی ہے۔
کریلا کس طرح کام کرتا ہے؟
اگرچہ ابھی انسانوں میں اس حوالے سے شواہد زیادہ مضبوط نہیں مگر لیب ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ کریلا کھانے سے جسم کے اندر ایک کیمیائی ردعمل پیدا ہوتا ہے جو بلڈ گلوکوز کی سطح کم کرنے کے ساتھ انسولین کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسی طرح کریلے میں موجود اجزاء لبلبے کے خلیات کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے بھی مفید ہے جو انسولین پیدا کرتے یں۔ ذیابیطس ٹائپ ون میں جسمانی دفاعی نظام ان خلیات کو تباہ کردیتا ہے جبکہ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں ان خلیات کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق کریلے کی جراثیم کش اور وائرس کش خصوصیات نظام ہاضمہ کے انفیکشنز، ملیریا اور دیگر امراض کے خلاف موثر ثابت ہوتے ہیں۔
کریلے کو کس طرح استعمال کرنا چاہئے؟
روایتی طور پر کریلے کو پکا کر یا جوس کی شکل میں استعمال کیا ہاتا ہے، جبکہ اس کے اجزا گولیوں، کیپسول یا سفوف کی شکل میں بھی دستیاب ہوتے ہیں۔ادویات کی شکل میں ڈبے پر دی گئی ہدایات یا معالج کے مشورے کے مطابق استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔
تحفظ کا خیال رکھیں
اگر آپ بلڈ گلوکوز کم کرنے کی ادویات کے ساتھ کریلے کا استعمال کریں گے تو اس کا اثر بڑھ جائے گا۔ اس کے نتیجے میں پیشاب کی نالی متاثر ہوسکتی ہے، اور ہاں دوران حمل یا بچوں کو دودھ پلانے کے دوران بھی اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…