خوشخبری ۔۔۔ پاکستان نے ایک اور دفائی کامیابی حاصل کر لی

2  دسمبر‬‮  2014

کراچی۔۔۔۔پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور جنگی ساز و سامان کو دنیا کے سامنے پیش کرنے والی نمائش کراچی میں شروع ہو گئی ہے، جس میں 40 سے زیادہ ممالک سے وفود شریک ہیں۔اس سال اس نمائش کا نعرہ ’ہتھیار برائے امن‘ رکھا گیا ہے اور اس میں پاکستانی دفاعی صنعت کی بھرپور نمائندگی کی گئی ہے۔
اسی نوعیت کی پچھلی نمائش میں پہلی بار پیش کی جانے والی ایک پاکستانی بندوق کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ انھیں توقع ہے کہ اس بار یہ بندوق خاص طور پر غیر ملکی مندوبین کی خصوصی توجہ حاصل کر پائے گی۔
’پوف آئی‘ نامی اس بندوق کی نالی 90 ڈگری زاویے تک گھوم کر دشمن کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس بندوق کو بنانے والے ادارے پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد احسن محمود کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جو یہ خودکار اور جدید بندوق بنا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد احسن کے مطابق انسداد دہشت گردی کے لیے ہونے والی دو بدو جنگ میں یہ اہم ترین ہتھیار ہے۔یہ بندوق ’کلوز کوارٹر کمبیٹ ویپن‘ نظام کا حصہ کہلاتی ہے اور عمارتوں کے اندر چھپے دشمن کو محفوظ طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس سال اس نمائش کا نعرہ ’ہتھیار برائے امن‘ رکھا گیا ہے اور اس میں پاکستانی دفاعی صنعت کی بھرپور نمائندگی کی گئی ہے۔اس بندوق کی 90 ڈگری تک گھومنے والی نالی اور اس پر لگے کیمرے بندوق بردار کو موقع دیتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو خطرے میں ڈالے بغیر نہ صرف دیوار کی دوسری طرف چھپے دشمن کو دیکھ سکتا ہے بلکہ اسے نشانہ بھی بنا سکتا ہے۔یہ ہتھیار خاص طور پر انسدادِ دہشت گردی کے آپریشنز میں استعمال ہوتی ہے۔پی او ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوجی شمالی وزیرستان آپریشن کے دوران بھی یہ بندوق کامیابی کے ساتھ استعمال کر رہی ہے۔
ان حکام کا کہنا ہے کہ ’پوف آئی‘ صرف انسداد دہشت گردی کے خصوصی دستوں کے حوالے کی گئی ہے اور صرف تربیت یافتہ کمانڈو ہی اسے استعمال کرتے ہیں۔پی او ایف کے سربراہ جنرل محمد احسن کے مطاق یہ بندوق آئیڈیاز 2014 نمائش میں غیر ملکی دفاعی مندوبین کے لیے خاص دلچسپی کا باعث ہو گی۔
اس چار روزہ نمائش میں 40 سے زیادہ ملکوں سے 80 وفود شریک ہیں۔ اس کے علاوہ دفاعی صنعت سے وابستہ 200 سے زائد غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندے بھی اس نمائش میں شرکت کے لیے کراچی آئے ہیں۔نمائش میں پاکستان کی بحری، فضائی اور زمینی افواج کے زیرِ استعمال جنگی ساز و سامان کے علاوہ ایسا اسلحہ بھی رکھا گیا ہے جو پاکستان دیگر ملکوں کو فروخت کرنا چاہتا ہے۔اس اسلحے میں ہوائی جہازوں اور ٹینکوں سے لے کر پستول اور انفرادی حفاظتی جیکٹیں تک شامل ہیں

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…