تھیٹر کے بعد اب کوئی فیملی اکٹھے بیٹھ کر ٹی وی ڈرامہ بھی نہیں دیکھ سکتی،ڈرامے معاشرے کی اصلاح کی بجائے تباہی کا سبب بن رہے ہیں

13  جنوری‬‮  2021

لاہور( این این آئی)نامور اداکار حسن سبحانی نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے ہم تھیٹر کی پیروی کر رہے ہیں اورتھیٹر کے بعد اب کوئی فیملی اکٹھے بیٹھ کر ٹی وی ڈرامہ بھی نہیں دیکھ سکتی، ہمارے ڈراموں کے جو موضوعات ہیں وہ معاشرے کی اصلاح کی بجائے تباہی کا سبب بن رہے ہیں اوراداکاروں کو ایسے اسکرپٹ کے حامل پراجیکٹ کے

کردار ادا کرنے سے معذرت کرنا ہو گی ۔انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے حسن سبحانی نے کہا کہ اگر ماضی کے ڈرامے دیکھے جائیں تو اس میں خاندانوںکو جوڑنا سکھایا جاتاتھا لیکن آج کے ڈراموںمیںنہ صرف رشتوں کے تقدس کو پاما ل کیا جارہا ہے بلکہ رشتوںکو توڑناسکھایا جاتا ہے ،ہرڈرامے میں صرف لڑکی اورلڑکے کی محبت ،پھر شادی ، اسکے بعد دونوں کے نئے تعلقات او رطلاق کو پیش کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے انکار نہیں کہ معاشرے میں ایسی کہانیاںہیںلیکن کیا ہم اس کی اصلاح کررہے ہیں بلکہ ہم تو اس کی تشہیر کر کے نوجوان نسل کوبھی اس جانب راغب کر رہے ہیں۔ حسن سبحانی نے کہا کہ لکھنے والوں کو اس بارے میں ضرور سوچنا چاہیے کیونکہ ان کا لکھا ہوا معاشرے میں سرائیت کرجاتا ہے اور اس کی نشوونما بھی ہوتی ہے۔دوسری جانب نامور گلوکار عارف لوہار نے کہا ہے کہ ہمیں دوسروں پر تنقید کرنے کی بجائے اپنی اصلاح کا بیڑہ اٹھانا ہوگا،عام طو رپرہم دوسروںمیں خامیاں اور ان کی برائیاں تلاش کرتے ہیں اوراپنے گریبان میں جھانکنا بھول جاتے ہیں ۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ اگر پاکستان میں مثبت رجحانات کو فروغ دینا ہے تو ہمیں انفرادی طور پر بھی اپنی ذمہ داریاںنبھاناہوں گی ،ہرکوئی اپنی ذمہ داری پوری کرے دیکھیں یہی مشق اجتماعی شکل کرجائے گی

۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں میں خامیاں تلاش کرنا آسان کام ہے لیکن کسی کو اپنی خامی بتانابہت مشکل ہے ۔ اگر آپ کسی کی اصلاح کی غرض سے تصحیح کریں تویہ بھی نیکی ہے لیکن اگر اس میں دوسرے شخص کو نیچا دکھانا اور بغض اورحسد کا عنصر ہو تو اس کی تعریف نہیں کی جا سکتی ۔ عارف لوہارنے کہا کہ ہمیں معاشرے میں پیارمحبت کا کردار ادا کرنے والا بننا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…