کراچی (این این آئی)لیجنڈری پاکستانی کرکٹر شاہد آفریدی کی اہلیہ نے ایک غریب بچی کی جان بچا کر جذبہِ ایثار کی مثال قائم کر دی۔یہ بات 2004 کی ہے جس کا ذکر کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے بتایا کہ ایک مرتبہ ایک انتہائی غریب شخص ملاقات کیلئے میرے پاس آیا اور زار و قطار روتے ہوئے
بتایا کہ میری بیٹی اس وقت ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے، اس کے علاج کیلئے بہت پیسے چاہئیں جو میرے پاس نہیں ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ اس شخص کی کہانی سن کر مجھے بہت دکھ ہوا، لیکن اس وقت میرے پاس اتنی رقم نہیں تھی کہ اسے فوری طور پر مدد کیلئے دیدوں تاکہ وہ اس سے اپنی بچی کا علاج معالجہ کر سکے۔شاہد آفریدی نے کہا کہ اس شخص کی کہانی سن کر مجھے کچھ شک بھی گزرا اس لئے میں نے ہسپتال فون کرکے تصدیق کی کہ واقعی یہ سچ بول رہا ہے یا یہ سب جھوٹ ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ اس غریب آدمی کی بیٹی واقعی زیر علاج اور شدید بیمار ہے۔انہوں نے بتایاکہ میں چاہتا تھا کہ اب یہ شخص چل کر میرے پاس آیا ہے تو ضرور اس کی مدد کروں۔ میں نے اسے پوچھا کہ اس کی بیٹی کا علاج کرانے کیلئے اسے کتنے پیسے درکار ہیں تو اس نے بتایا کہ ڈاکٹر علاج معالجے کیلئے دو لاکھ روپے کا خرچہ بتا رہے ہیں۔بوم بوم آفریدی نے کہا کہ یہی سوچتے سوچتے میرے ذہن میں خیال آیا اور فوری طور پر اپنی اہلیہ سے کہا کہ وہ مجھے اپنا زیور دیدے کیونکہ ایک غریب شخص کی بیٹی کو علاج کیلئے پیسوں کی ضرورت ہے۔شاہد آفریدی نے کہا کہ میری اہلیہ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ نے تصدیق کر لی ہے کہ وہ بندہ سچ بول رہا ہے تو میں نے اسے بتایا کہ ہاں وہ واقعی مجبور اور لاچاری کی حالت میں ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف اتنا سنتے ہی میری اہلیہ نے فوری طور پر اپنا زیور لا کر مجھے دیدیا۔ اسی وقت میں نے اپنے ایک دوست کو فون کرکے اسے زیور دیا اور کہا کہ وہ اسے فروخت کرکے رقم مجھے لا دے۔شاہد آفریدی نے کہا کہ زیور سے حاصل ہونے والی رقم میں نے اس غریب شخص کو دیدی اور وہ دعائیں دیتا ہوا وہاں سے رخصت ہو گیا۔