اسلام آباد، لاہور (این این آئی)قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ پاکستان نے آج زمبابوے کے خلاف ہارنے کی پوری کوشش کی جب کہ زمبابوے نے میچ نہ جیتنے کی پوری کوشش کی۔پاکستان اور زمبابوے کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے زمبابوے کے خلاف اچھی بلے بازی نہیں کی، میں نے پہلے
کہا تھا کہ زمبابوے کو آسان حریف نہیں سمجھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ زمبابوے کی ٹیم بہت اچھی دکھائی دی تاہم انہوں نے بھی وہی غلطیاں کیں جو پاکستان نے کی تھیں۔محمد رضوان کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رضوان میں چلاکی اور پھرتی ہے انہیں پتہ کہ گیم کے اختتام تک انہوں نے کھیلنا ہے۔شعیب اختر نے کہا کہ خوشی ہے کہ عثمان قادر نے اچھی گیند بازی کی اگر وہ تین وکٹیں نہ لیتے تو پاکستان یہ میچ ہار سکتا تھا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو سیریز میں میچیور کرکٹ کھیلنا ہو گی۔ راولپنڈی ایکسپریس نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اگلا میچ بڑے مارجن سے جیتے۔دوسری جانب زمبابوے کی قومی کرکٹ ٹیم کے پاکستانی نژاد آل رائونڈر سکندر رضا کینسر کے خطرے سے بچ گئے تاہم ان کی لمبے عرصے تک کرکٹ میں واپسی ممکن نہیں ہوگی۔ذرائع کے مطابق سکندر رضا کو کافی عرصے سے دائیں بازو میں درد کی شکایت تھی اور گزشتہ ماہ عرب امارات میں افغانستان کے خلاف سیریز کے دوران ان کے بازو کے درد
میں کافی زیادہ اضافہ ہوگیا تھا۔اس کے بعد ڈاکٹروں کی تجویز کے مطابق سکندر رضا کے دائیں بازو کا 2 اپریل کو آپریشن ہوا ، اس دوران کینسر کا شبہ ہونے پر بائیوپسی کیلئے ان کا سیمپل بھی حاصل کیا گیا۔ڈاکٹرز چیک کرنا چاہتے تھے کہ کوئی رسولی یا کینسر تو سکندر رضا کی تکلیف
کا سبب نہیں بن رہا ہے۔سرجری کے بعد سکندر رضا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پرستاروں سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ سب کی دعائیں رنگ لے آئیں، ٹیومر یا کینسر کا ٹیسٹ کلیئر آیا ہے، میرے پاس آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے الفاظ نہیں۔پاکستانی نژاد آل رائونڈر نے بتایا کہ وہ ادویات اور انجکشن استعمال کررہے ہیں، تاہم ان کی کرکٹ میں کب واپسی ہوگی ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔