لاہور(این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 62واں اجلاس 10 اپریل بروز ہفتے کو ورچوئل سیشن کے ذریعے منعقد ہوا۔ آن لائن اجلاس کی کارروائی کی تفصیلات جاری کر دی گئیں جس کے مطابق بی او جی کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 کے بائیو سیکیور پروٹوکولز اور ضمنی قوانین کے جائزے کیلئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی
ہدایت پر تشکیل کردہ دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پر مبنی ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی۔بی او جی نے رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد رپورٹ میں سامنے آنے والی خامیوں پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس میں بہتری کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔ بی او جی نے مربوط اور سخت پروٹوکولز کے نفاذ سمیت فیکٹ فائنڈنگ پینل کی جانب سے پیش کردہ تمام تجاویز کی تائید کی ہے، جس میں شرکاء کی صحت اور حفاظت کے پیش نظرمقررہ کوویڈ 19 ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے تمام افراد کیخلاف زیرو ٹولیرنس پالیسی اپنانا بھی شامل ہے۔بی او جی کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 کے بقیہ میچزکا انعقاد ایک محفوظ ماحول میں کرنا چاہتا ہے اور اس عمل کو یقینی بنانے کیلئے اس نے ایک حکمت عملی اپنارکھی ہے، جس کے تحت پی سی بی عالمی سطح پر پہچان رکھنے والی ایک ایسی کمپنی کی تقرری کے آخری مراحل میں ہے کہ جو کوویڈ 19سے پاک
بائیو سیکیور ماحول کی تیاری اور اس کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ رزلٹ مثبت آنے پر رسپانس کی ماہر ہے۔علاوہ ازیں، ایونٹ کے تمام شرکاء کے لیے 22 مئی سے ایک ہی ہوٹل میں قرنطینہ کی 7 روزہ مدت کا آغاز کیا جائیگا۔ بعدازاں تین روزہ ٹریننگ سیشنز کے بعدیکم جون
سے ایونٹ شروع ہوجائے گا۔ٹورنامنٹ کا فائنل 20 جون کو کھیلا جائے گا۔ٹورنامنٹ کے بقیہ 20 میچز کا نیا شیڈول جاری کر دیا گیا جس کیمطابق یکم جون کو لاہور قلندرز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ (نائٹ) ہوگا ،2 جون کوملتان سلطانز بمقابلہ کراچی کنگز (نائٹ)،3 جون کواسلام آباد
یونائیٹڈ بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز (نائٹ)،4 جون کوپشاور زلمی بمقابلہ لاہور قلندرز (نائٹ)،5 جون کواسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ کراچی کنگز (ڈے)؛ ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز (نائٹ)،6 جون کو پشاور زلمی بمقابلہ کراچی کنگز (نائٹ)،7 جون کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ
لاہور قلندرز (نائٹ)،8 جون کو ملتان سلطانز بمقابلہ پشاور زلمی (نائٹ)،9 جون کو اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز (نائٹ)،10 جون کوکوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ کراچی کنگز (نائٹ)،11 جون کو ملتان سلطانز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ (نائٹ)،12 جون کوکوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ
پشاور زلمی (ڈے)؛ کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز (نائٹ)،13 جون کو اسلام آباد یونائٹڈ بمقابلہ پشاور زلمی (نائٹ)،14 جون کوملتان سلطانز بمقابلہ لاہور قلندرز (نائٹ)،16 جون کوکوالیفائر(1 بمقابلہ 2) (نائٹ)،17 جون کوایلیمینیٹر1(3 بمقابلہ4) (نائٹ)،18 جون کو
ایلیمینیٹر 2 (کوالیفائر ہارنے والی ٹیم بمقابلہ ایلیمینٹر 1 کی فاتح ٹیم) (نائٹ)،20 جون کوفائنل (نائٹ) ہوگا ۔تمام میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جائیں گے، نائٹ میچز کا آغاز رات 8 بجے ہوگا، ڈبل ہیڈر والے دن پہلا میچ شام 5 بجے اور دوسرا رات 10 بجے شروع ہوگا۔بی او جی نے
پاکستان کرکٹ کی شہرہ آفاق شخصیات کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے متفقہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم کے آغاز کی منظوری دیدی ہے۔ کورونا وائرس سے قبل سری لنکا اور بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان پر سابق کرکٹرز کے اعزاز میں گراؤنڈ
میں تقاریب کے انعقاد اور پھر حال ہی میں کلینڈر ایئر 2020 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو پی سی بی ایوارڈز میں نوازنے کے بعد اب قومی کرکٹ کی نامور شخصیات کی خدمات کو سراہنے کے لیے یہ ایک نیا قدم اٹھایا گیا ہے۔ابتدائی طور پر
آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل چھ اراکین، حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس اور ظہیر عباس کو پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے ہر سال ( بشمول رواں سال ) مزید تین شخصیات پی سی بی ہال آف فیم میں شامل کی جائیں گی۔
ان شخصیات کا انتخاب ایک آزاد پینل کرے گا۔ پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی نئی شخصیات کا اعلان ہر سال اکتوبر کی 16 تاریخ کو کیا جائے گا، یہ وہی دن ہے جب پاکستان نے سن 1952 میں پہلی مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز کیا تھا۔بین الاقوامی کرکٹ سے کم از کم پانچ
سال قبل ریٹائر ہونے والے کھلاڑی ہی پی سی بی ہال آف فیم میں شمولیت کے اہل ہوں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کا درجہ ملنے سے اب تک پاکستان نے بہت سیایسے لیجنڈری اور نامور کرکٹرز پیدا کیے ہیں کہ جنہوں نے نہ صرف شاندار
کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ کو دنیا کے نقشے پر اجاگر کیا ہے بلکہ اپنی بھی ایک پہچان بنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی ہال آف فیم بھی اپنے نامور کھلاڑیوں کی خدمات کا اعتراف کرنے کا ایک انداز ہے۔ انہوں نے کہاکہ ابتدائی طور پر آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم
میں شامل چھ پاکستانی پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ ہوں گے، جس کے بعد ہر سال تین نئی شخصیات اس کا حصہ بنتی چلی جائیں گی۔احسان مانی نے کہا کہ ابتدائی طور پر حنیف محمد، عمران خان،جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس اور ظہیر عباس پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ ہوں گے
اور ان شخصیات سے پی سی بی ہال آف فیم کا آغاز اس لیے بھی موزوں ہے کہ یہ تمام شخصیات کی اعلیٰ معیاری نے آئندہ نسلوں کوبہت متاثر کیا ہے۔بورڈ آف گورنرز نیکرکٹ کلبز کے انتظامات چلانے کے خواہشمند افراد کی حوصلہ افزائی کی غرض سے ماڈل آئین برائے کرکٹ کلبز میں 2 ترامیم
کی ہیں جن کے مطابق آرٹیکل8.2 (e)کو حذف کردیا گیا ہے۔ آرٹیکل 8.2 (e)کہتا ہے:کسی بھی سیاسی جماعت کا منتخب عہدہ دار ، منتخب نمائندہ ، وزیر ، سینیٹر ، ایم این اے ، ایم پی اے ، ناظم ، نائب ناظم ، کونسلر ، ایسا شخص جس نیگزشتہ تین سال کے دوران کوئی جنرل یا لوکل باڈی
الیکشن کا انتخاب لڑا ہو یا کسی بھی سیاسی ، مذہبی ، نسلی یا فرقہ وارانہ جماعت کی مالی یا مادی معاونت لی ہو، اگر کوئی بھی عہدہ دار اپنے دور میں اس آرٹیکل کی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ نااہل قرار دیا جائے گا۔آرٹیکل 8.4 میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں، یہ کہتا ہے : کسی بھی
عہدہ دار کی مدت دو سال ہوگی، بشرطیکہ کہ کلب کے عہدہ دار کے عہدوں کی مدت کے آغاز کی تاریخ کا حساب ا س روز سے لگایا جائے گا جس روز سے آئین کے تحت الیکشن کو مطلع کیا گیا ہے۔بی او جی کو بتایا گیا ہے کہ کرکٹ کلبز کی رجسٹریشن کے عمل کے دوران پی سی بی کو ملک
بھر سے 3807 کرکٹ کلبز نے رجسٹریشن کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں جوکہ ماضی کی نسبت 22 فیصد زائد ہیں۔بی او جی کو چھ کرکٹ ایسوسی ایشنزکیانتظامی امور اور کلب کی رجسٹریشن کے عمل پر بھی اپ ڈیٹ فراہم کی گئی۔پی سی بی کو اب کرکٹ ایسوسی ایشنز
کے چیف ایگزیکٹو کے لیے درخواستیں موصول ہوچکی ہیں اور رواں ماہ کے اختتام پر شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے انٹرویو ز کے بعد موزوں امیدوار وں کی تقرریاںکردی جائیں گی۔ چیف ایگزیکٹوز کی تقرریوں کے بعد کرکٹ ایسوسی ایشنز کے جنرل منیجرکی تعیناتی کا عمل
شروع ہوگا۔مستقبل قریب میں پی سی بی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے ہیڈ کوچز کے لیے درخواستیں طلب کرے گا، جس سے کم از کم مزید 90 فرسٹ کلاس کرکٹرز کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔بی او جی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں 1ـ2 سے کامیابی
حاصل کرکے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن پر پہنچنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔بی او جی نے گزشتہ ہفتے ڈھاکہ میں کھیلے گئے سہ فریقی ٹورنامنٹ جیتنے پر قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھی مبارکباد پیش کی ہے۔
بی او جی نے نیوزی لینڈ میں شیڈول آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ کوالیفائر اور ویسٹ انڈیز میں شیڈول آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ کی تیاریوں کی غرض سیپی سی بی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی اعتمادکا اظہار کیا ہے۔بی او جی کو بتایا گیا کہ
کوویڈ 19 کے بڑھتے کیسز کے باعث پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش ملتوی ہوگیا ہے،لہٰذا قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا لاہور میں جاری تربیتی کیمپ بھی اختتام پذیر ہوگیا ہے جبکہ ورلڈکپ کوالیفائرز کی تیاریوں کے سلسلے میں ویمنز کرکٹ ٹیم کے چند بین الاقوامی دوروں
کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے بی او جی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل، رواں سال شیڈول آئی سی سی ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ اور اے سی سی ایشیا کپ(جوکہ 2022 تک ملتوی ہوچکا ہے) سے متعلق امور پر بریفنگ دی۔ بی او جی کو آگاہ کیا کہ پی سی بی نے ایل سی سی اے گراؤنڈ کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا ہے تاہم کوویڈ 19 کی وجہ سے محکموں کے افسران کی عدم دستیابی کے سبب پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی لیز کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا کام اب بھی جاری ہے۔ بی او جی کا آئندہ اجلاس اب جون میں ہوگا۔