لاہور(آن لائن)پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان گذشتہ سال سے زبردست فارم میں ہیں اور وہ عالمی کرکٹ کے بہترین وکٹ کیپر بلے بازوں میں شامل ہوگئے ہیں۔ یکم جنوری 2020 سے محمد رضوان کم از کم 1000 گیندوں کا سامنا کرنے والے وکٹ کیپر بیٹسمینوں میں سب سے بہترین اوسط کے مالک ہیں۔انہوں نے اس عرصے
کے دوران 23 اننگز میں 1411 گیندوں کا سامنا کرکے 47.05 کی اوسط سے 894 رنز سکور کیے ہیں۔رضوان کے بعد ہندوستان کے رشبھ پانٹ ہیں جو اسی عرصے کے دوران 23 اننگز میں 1050 گیندوں کا سامنا کرکے 44.05 کی اوسط سے 890 رنز بنا چکے ہیں۔ انگلینڈ کا جوس بٹلر اس عرصے میں 38 اننگز میں 1587 گیندوں میں 35.75 کی اوسط سے 1174 رنز سکور کرچکے ہیں۔ رضوان کی شاندار پرفارمنس نے کرکٹ پنڈتوں کو ان کی تعریف کرنے مجبور کردیا ہے جنہوں نے ان کے کبھی ہار نہ ماننے کی رویے کی کھل کر تعریف کی ہے۔ان تینوں کے علاوہ کسی بھی وکٹ کیپر نے یکم جنوری 2020 سے 1000 سے زیادہ گیندیں نہیں کھیلی ہیں، یہ اعدادوشمار تینوں وکٹ کیپروں کی اپنی ٹیموں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ رضوان نہ صرف بیٹنگ کی صلاحیتوں کے جوہردکھا رہے ہیں بلکہ آج وہ عالمی کرکٹ کے بہترین وکٹ کیپروں میں سے ایک ہیں۔ وکٹوں کے پیچھے ان کا کام غیر معمولی رہا ہے اور اعدادوشمار کے مطابق ٹیسٹ میچوں میں ان کی سپن کے خلاف کیچز پکڑنے کی شرح 100 فیصد ہے،2010 کے بعد سے ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی دوسرا وکٹ کیپر نہیں ہے جس کے پاس محمد رضوان جیسا سپن کے خلاف بہتر ریکارڈ ہے۔