اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ انتخابات کا وقت قریب آنے پر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں، پنجاب میں گیارہ نشستوں پر مارچ میں الیکشن ہوں گے، سابق کرکٹر وسیم اکرم سینٹ الیکشن میں پنجاب سے تحریک انصاف کے ٹکٹ کے خواہشمند ہیں، سینٹ الیکشن کے لیے صوبوں سے مختلف امیدوار سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، ٹکٹ کے
حصول کے لئے دوڑ دھوپ تیز کر دی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم بھی سینٹ کے ٹکٹ کے امیدوار ہیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حفیظ شیخ، ندیم بابر، ڈاکٹر بابر اعوان، شہزاد اکبر، زلفی بخاری سینیٹرز بننے کے خواہشمند ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور شہباز گل بھی سینیٹر بننے کی دوڑ میں شامل ہیں، نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے اٹھائیس رکن اسمبلی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کر چکے ہیں، متعدد اراکین نے حکومتی جماعت کے امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرکٹر وسیم اکرم بھی تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے سینیٹر بننے کے خواہش مند ہیں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں اوپن ووٹنگ سے متعلق حکومتی ترمیمی بل سینیٹ میں مسترد کرینگے، سینیٹ انتخابات سے چند دن پہلے ترمیم پیش کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے،وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کی ہے، انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہونگے، وزیراعظم کی خواہش مطابق نہیں۔اپنے بیان میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومتی کا ترمیمی بل جلدبازی اور بد نیتی پر مبنی ہے،یو بل تحریک انصاف کے ذاتی مفاد پر مشتمل ہے۔انہو ں نے کہا کہ اوپن ووٹنگ متعلق صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں زیر سماعت
ہے، فیصلے سے پہلے حکومت کو ترمیمی بل پیش کرنے کی ضرورت کیوں پڑی۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات سے چند دن پہلے ترمیم پیش کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ایک بل اور ایک ترمیم سے نہیں ہوتے۔انہو ں نے کہا کہ وزیراعظم دوسروں پر سینیٹ الیکشن چوری کرنے کا الزام
لگاتے ہیں، ایم پی ایز کے ریٹ کسی اور نے نہیں وزیراعظم نے خود لگائے ہیں، وزیراعظم کو اپنے ارکان پارلیمان پر اعتماد نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے ارکان کو ترقیاتی بجٹ نہیں رشوت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کی ہے، سینیٹ انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہونگے، وزیراعظم کی خواہش مطابق نہیں۔