پشاور(این این آئی) بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم 15 سالہ ثناء بہادر نے اسکواش میں کامیابی حاصل کرکے پاکستان کا نام روشن کر دیا اسکواش کی دنیا میں ہاشم خان سے جان شیرخان تک کئی ایسے ہیروز گزرے ہیں جنہوں نے پاکستان کا پرچم لہرایا وقت کے وقت ساتھ
خواتین نے بھی اسکواش میں دلچسی لی اوراب کئی خواتین کھلاڑی پشاور کے اسکواش کورٹ میں کھیلتے نظرآتی ہیں ان کھلاڑیوں میں پشاور سے تعلق رکھنے والے ثناء بہادرشامل ہیں،15 سالہ ثناء بہادرجو بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم ہے لیکن اسکواش میں انہوں نے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دئیے ہیں۔ثناء بلوچ کے ساتھ ان کے بھائی سیف اللہ بہادر بھی انڈر 13 کے کھلاڑی ہیں اور یہ بھی بولنے اور سننے کی صلاحیت نہیں رکھتے دونوں بہن بھائی قمر زمان اور جان شیر خان کی طرح عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ ثناء بہادر قومی سطح پر انڈر 15 کی چمپئن ہیں۔ انہوں نے قومی سطح پر پانچ گولڈ میڈل جیت رکھے ہیں انڈر23 گیمزمیں دو، بین الصوبائی گیمز اور قائداعظم گیمز میں بھی سونے کے تمغے جیت چکی ہیں ثناء بہادر کے والد بہادر خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں تعلیم دینے کے لیے خصوصی بچوں کے سکول میں داخل کرایا اور ساتھ ہی کی کوشش کی کہ وہ کھیل میں بھی خود شامل کریں۔
دونوں بچوں نے اسکواش کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا اور دونوں اسکواش میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ثناء کی خواہش ہے کہ وہ قومی سطح پر کامیابی کے بعد بین الاقوامی مقابلوں میں بھی حصہ لیں، ثناء بہادر کا کہنا ہے کہ وہ سکواش میں کافی محنت کررہی ہیں اور خصوصا ان کے کوچ کافی محنت کرتے ہیں سکواش میں ایونٹ جیتنے کی کوشش کی اور کامیابی ملی ہے اب میری خواہش ہے کہ وہ بین الاقوامی مقابلوں میں بھی آگے بڑھیں اس موقع ملا تو وہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنے ملک کا نام روشن کریں گی۔