لاہور (این این آئی) پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے خصوصی افراد کے لیے سائن لینگویج (اشاروں کی زبان) کی تربیت کا عملی فائدہ سامنے آ گیا ہے۔ خانیوال میں قوتِ گویائی سے محروم ایک لڑکی نے گھریلو تشدد کا شکار ہونے کے بعد ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے ویڈیو کال کے ذریعے رابطہ کیا، جس پر سیف سٹی کے تربیت یافتہ افسران نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کی مدد کی۔ تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی نے ویڈیو کال کے دوران سائن لینگویج کے ذریعے بتایا کہ اُس پر گھریلو تشدد کیا جا رہا ہے اور اہلِ خانہ نے اسے کمرے میں بند کر دیا ہے۔ سیف سٹی کے تربیت یافتہ عملے نے اشاروں کی زبان کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر مقامی پولیس کو موقع پر روانہ کیا۔
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کو بحفاظت بازیاب کروایا اور معاملے میں صلح کروا دی۔ واضح رہے کہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے خصوصی افراد کو فوری اور مؤثر پولیس مدد فراہم کرنے کے لیے اشاروں کی زبان کی تربیت دی جا رہی ہے۔ سیف سٹی کے تمام جدید سسٹمز، بشمول ویمن سیفٹی ایپ، ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن اور ویب پورٹل کو اس انداز میں اپ گریڈ کیا گیا ہے کہ خصوصی افراد آسانی سے اپنی شکایات درج کرا سکیں اور مدد حاصل کر سکیں۔ سیف سٹی میں تربیت یافتہ عملہ ہمہ وقت موجود ہے جو خصوصی افراد کی شکایات کو سمجھ کر فوری اور موثر پولیس رسپانس یقینی بناتا ہے۔ خصوصی افراد ویڈیو کال، ویمن سیفٹی ایپ اور سیف سٹی کی ویب سائٹ کے ذریعے براہِ راست شکایت درج کر سکتے ہیں۔ خصوصی افراد کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور سائن لینگویج سمیت دیگر سہولیات کو مزید مؤثر بنایا جائے گا تاکہ معاشرے کے ہر فرد کو بلا تفریق تحفظ فراہم کیا جا سکے۔