کرائسٹ چرچ (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)قومی ٹیم کے اوپنر شان مسعود نے شرمناک ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ 31 سالہ شان مسعود نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں مکمل طور پر ناکام رہے ،پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 10 رنز سکور کرنے کے بعد بقیہ تینوں اننگز میں
بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی 144 سالہ تاریخ میں ایک ٹیسٹ میں سب سے زیادہ گیندیں کھیل کر بھی ایک بھی رن نہ سکور کرنے والے اوپنر بن گئے۔انہوں نے کرائسٹ چرچ کی پہلی اننگز میں 8 اور دوسری اننگز میں 25 گیندوں کا سامنا کیا تاہم ایک بھی رن نہ سکور کرپائے۔اس سے قبل نیوزی لینڈ نے کین ولیمسن اور ہنری نکولس کی ریکارڈ ساز شراکت کی بدولت پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ پر گرفت مضبوط کرتے ہوئے 362 رنز کی برتری حاصل کر کے مہمان ٹیم کو اننگز کے خطرے سے دوچار کردیا ہے، ہنری نکولس اور لیمسن کی جوڑی نے چوتھی وکٹ کیلئے 369رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے کئی ریکارڈ پاش پاش کر دیئے ، نکولس کے آئوٹ ہونے کے بعد ولیمسن نے ڈیرل مچل کے ساتھ مل کر پاکستانی کھلاڑیوں کے ارمانوں کو خاک میں ملا دیا، کیوی کپتان ڈبل سنچری میں کامیاب رہے ، پاکستانی اوپنر شان مسعود دوسری اننگز میں بھی بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے، ایک وکٹ کے
نقصان پر پاکستان نے 8رنز بنا لئے ۔ منگل کو کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن نیوزی لینڈ نے 286 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو کین ولیمسن 112 اور ہنری نکولس 89 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے۔
دونوں کھلاڑیوں نے اپنی بیٹنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا اور مکمل اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کا بھرپور امتحان لیا۔دونوں کھلاڑیوں نے گزشتہ روز کے برعکس اس مرتبہ کوئی موقع نہ دیا اور پاکستانی باؤلرز کی خبر لیتے ہوئے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی۔کھانے کے
وقفے تک یہ دونوں کھلاڑی 400 رنز مکمل کر کے اپنی ٹیم کی برتری کو 100 رنز سے زائد تک پہنچا چکے تھے۔کھانے کے وقفے کے چند اوورز کے بعد پاکستان کو بالآخر اس وقت کامیابی ملی جب ہنری نکولس 18 چوکوں اور ایک چکے سے مزین 157 رنز کی کھیلنے کے
بعد محمد عباس کی وکٹ بن گئے۔انہوں نے کپتان ولیمسن کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلئے 369 رنز کی شراکت قائم کی اور اس دوران کئی ریکارڈ بھی پاش پاش کردئیے،نکولس کے آؤٹ ہونے کے بعد بی جے واٹلنگ وکٹ پر آئے تاہم ان کا قیام وکٹ پر محدود رہا اور وہ صرف 7 رنز بنا
کر شاہین شاہ آفریدی کی وکٹ گر گئے،اس مرحلے پر امید تھی کہ شاید پاکستانی باؤلرز کیوی اننگز جلد سمیٹنے میں کامیاب ہو جائیں تاہم ولیمسن نے نئے آنے والے بلے باز ڈیرل مچل کے ساتھ مل کر ان ارمانوں کو خاک میں ملا دیا۔ولیمسن نے نہ صرف اپنی ڈبل سنچری مکمل کی بلکہ
تقریباً 5 رنز فی اوور کی اوسط سے کھیلتے ہوئے چھٹی وکٹ کے لیے 133 رنز کی شراکت بھی قائم کر کے اپنی ٹیم کی برتری کو 300 سے زائد تک پہنچانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ولیمسن 28 چوکوں کی مدد سے 238 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد فہیم اشرف کی وکٹ بن گئے
۔ولیمسن نے آؤٹ ہونے کے بعد بھی اننگز ختم نہ کی بلکہ ڈیرل مچل کو سنچری کیلئے وقت فراہم کیا جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے 112 گیندوں پر 8 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 102 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز 659 رنز 6 کھلاڑی
آؤٹ پر ڈکلیئر کردی اور پاکستان کے خلاف پہلی اننگز میں 362 رنز کی برتری حاصل کر لی۔پاکستان کی جانب سے محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جس کے لیے انہوں نے بالترتیب 98، 101 اور 106 رنز دئیے تاہم سب سے زیادہ مہنگے
باؤلر نسیم شاہ ثابت ہوئے جنہوں نے 26 اوورز میں 141 رنز کی پٹائی برداشت کی اور کوئی وکٹ بھی نہ لے سکے جبکہ پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ظفر گوہر نے بھی 32 اوورز میں 159 رنز دئیے۔پاکستان نے بھاری خسارے میں جانے کے بعد اننگز شروع کی تو 8ویں اوور میں
3 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے، شا نے پہلی اننگز میں بھی اسکور بورڈ کو زحمت نہیں دی تھی ۔جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 8 رنز بنائے تھے۔،پاکستان کو میچ میں اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 354 رنز درکار ہیں جہاں پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم 297 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی،نیوزی لینڈ کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پہلے ہی 0ـ1 کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے۔