بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

کھلاڑیوں کو ملک کا سفیر کہاجاتا ہے لیکن نیوزی لینڈ میں ہمارے ساتھ غیر مناسب رویہ رکھا گیا، محمد حفیظ نے ساتھیوں کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ بھی بتا دی

datetime 27  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(یواین پی) محمد حفیظ نے نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کو قید سے تشبیہ دے دی۔ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں محمد حفیظ نے کہاکہ کورونا کے حوالے سے ایم او یو کو سائن کرنے اور عملی طور پر اس کا تجربہ کرنے میں زمین آسمان کا فرق تھا، وہ ہمارے لیے بہت مشکل وقت ثابت ہوا۔

اگر میں اسے قید کہوں تو غلط نہیں ہوگا، ایک چھوٹے سے کمرے میں 14 روز تک بند رہنے کی وجہ سے ہم ذہنی اور جسمانی طور پر بہت نیچے چلے گئے تھے، باب وولمر کے انتقال پر بھی اسی طرح کمروں میں ڈرے سہمے رہنا پڑا تھا، نیوزی لینڈ میں اس نوعیت کا دوسرا تجربہ ہوا۔چند کھلاڑیوں کی طرف سے قرنطینہ کے دوران بڑا اچھا ماحول میسر ہونے کا تاثر دیے جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کسی کا تجربہ خوشگوار ہو،کورونا فری نیوزی لینڈ نے اپنے طور پر درست اقدامات کیے مگر میرے لیے قید کا یہ وقت مشکل تھا،روانگی سے پہلے پاکستان میں بھی ہم بند ہوگئے تھے،مجموعی طور پر 20 کے قریب روز کی قید تنہائی آسان نہیں، اس سلوک کی وجہ سے ذہنی دبائو رہا تاہم مثبت بات یہ تھی کہ یہ سب کچھ ہم اپنے ملک کے لیے کر رہے تھے۔کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر نیوزی لینڈکی جانب سے سیریز منسوخ کرنے کی دھمکی پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کے ویڈیو پیغام میں پہنچائے

جانے کے سوال پر محمد حفیظ نے کہا کہ یہ کسی کلب نہیں پاکستان کی ٹیم تھی، ہم ملک کے سفیر کے طور پر وہاں گئے تھے،سفیروں کے ساتھ جیسا رویہ ہونا چاہیے ویسا نہیں کیا گیا، بہرحال مشکل وقت تھا گزر گیا، ایک کھلاڑی کے طور پر اسے برداشت کیا،5 دن میں ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہونا مشکل تھا، اس کے باوجود کارکردگی پر سخت تنقید کی گئی، یہ ہمارا عمومی رویہ ہے، سخت ترین الفاظ استعمال کیے گئے، کھلاڑیوں کی تعریف کرنا چاہیے کہ اتنے مختصر وقت میں انھوں نے خود کو انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے تیار کیا۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…