آکلینڈ ( آن لائن )نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کے دوران ہونے والے سلوک سے انتہائی ناخوش قومی کرکٹرز نے قرنطینہ کو جیل کی قید سے تشبیہ دے ڈالی، کھلاڑیوں کے مطابق پہلے انھیں پلیٹس میں کھانا دیا جاتا تھا مگر 6 پلیئرز کے مثبت کرونا ٹیسٹ کے بعد پروٹوکول کی
خلاف ورزی کا الزام لگا کر اب باکسز میں کھانا ان کے کمروں کے آگے رکھا جارہا ہے ۔گذشتہ روز نوجوان کرکٹر خوشدل شاہ کے والد کے انتقال کی خبر سننے کے باوجود کوئی اس مشکل وقت میں ان سے تعزیت کرنے کے لیے بھی نہیں جاسکا اور قرنطینہ میں جانے سے قبل واک کے دوران دور دور سے ہی ان سے تمام کھلاڑیوں نے تعزیت کی اور اب موبائل فون پر اظہار افسوس کیا جارہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے والے تمام 6 کرکٹرز میں کوئی علامات دیکھنے کو نہیں ملیں ، کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے براہ راست فون کرکے ٹیسٹ مثبت آنے کا بتایا اور آپشن دی کہ وہ ٹیم منیجر یا کسی اور کو خود چاہیں تو بتا دیں ، جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان میں سابق کپتان سرفراز احمد اور دو ٹیسٹ ٹیم کے ریگولر فاسٹ بائولر محمد عباس اور نسیم شاہ شامل ہیں جبکہ پاکستان شاہینز کے کپتان روحیل نذیر، دانش عزیز اورعابد علی کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔ان میں سے 2 کھلاڑی ایسے ہیں جن
کا پہلے بھی کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آچکا ہے اور دونوں وائرس کی ہسٹری رکھتے ہیں۔ 6 اراکین کی قرنطینہ میں کم از کم 4 بار کووڈ 19 ٹیسٹنگ ہوگی۔ بعض کھلاڑیوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ انکے ڈیلی الائونس میں 3 وقت کا کھانا مفت ملنے کا جواز دے کرکٹوتی کی جائے گی کیوں کہ انگلینڈ میں بی ایسا ہی ہوا تھا ۔