لاہور(این این آئی) اسپاٹ فکسنگ کیس میں ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل کی سزا 3سال سے کم کرکے ڈیڑھ سال کردی گئی ہے۔اسپاٹ فکسنگ کیس میں 3 سالہ پابندی کے خلاف ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل کی اپیل کا محفوظ فیصلہ سنادیا گیا۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں پی سی بی کے آزادانہ ایڈجیوڈیکیٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے 17 روز پہلے سماعت کے بعد محفوظ کیے گئے فیصلے سے دونوں فریقین کو آگاہ کیا۔ جس کے مطابق عمر اکمل کی سزا میں ڈیرھ سال کمی کردی گئی ہے۔ وہ ان 19 اگست 2021 کے بعد سے کھیلنے کے اہل ہوں گے۔فیصلے کے بعد عمر اکمل کا کہنا تھا کہ سزا کم ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں تاہم ابھی فیصلے سے مطمئن نہیں، سزا کو مزید کم کروانے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی کھلاڑیوں نے غلطیاں کیں، انہیں کیا سزا ملی۔ عمر اکمل نے وکلا کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کا کیس لیا۔کرکٹر عمر اکمل کے وکیل طیب رضوی نے کہا کہ جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر کے شکر گزار ہیں، سزا میں ڈیڑھ سال کی کمی کی گئی ہے۔ طیب رضوی کا مزید کہنا تھا کہ جج کے سامنے اپنا موقف پیش کردیا تھا، اس سے قبل کرکٹرز کو تھوڑی سزا دی گئی ہے۔ کسی اور فورم پر جانے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کریں گے، اپیل کرنے کی گنجائش ہمارے پاس موجود ہے۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ 2020 کے آغاز سے پہلے دو مختلف واقعات میں عمر اکمل نے مشکوک لوگوں سے ملاقات کی تھی تاہم اس بارے میں ٹیسٹ کرکٹر نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔
جس پر لیگ شروع ہونے سے ایک روز پہلے 20 فروری کو انہیں فوری طور پر معطل کردیا گیا تھا۔ لیگ کے بعد پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹربیونل کے جج جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے انہیں 3 سال پابندی کی سزا سنائی تھی ۔