لاہور( این این آئی)سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو لیگل نوٹس کا جواب بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ الزام لگا کر میری توہین کی گئی ہے اس لیے معافی مانگیں۔شعیب اختر نے ابورذرسلمان نیازی ایڈووکیٹ کی وساطت سے جواب بھجوایا جو 5صفحات پر مشتمل ہے۔جواب میں شعیب اختر کا کہنا ہے کہ تفضل رضوی کے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں،
میری رائے تھی رائے پر لیگل نوٹس نہیں بھیجا جاتا۔شعیب اختر نے لکھا کہ رائے پر ہرجانہ کا دعوی نہیں ہوسکتا، تنقید کرنا میرا حق ہے قانون اس کی آزادی دیتا ہے تفضل رضوی کے لیگل نوٹس میں بے شمار غلطیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ تفضل رضوی نے ہرجانہ کی رقم ہائیکورٹ بار کی ڈسپنری کودینے کا کہا حالانکہ تفضل رضوی نے کرونا لاک ڈائون پر وکلا ء کی کوئی مدد نہیں کی۔نوٹس میں تفضل رضوی کو براہ راست مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ چونکہ آپ پی سی بی سے معاوضہ لیتے ہیں جو قومی خزانہ سے جاتا ہے اس لیے آپ کی کارکردگی پر سوال کرنا میرا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ برسوں سے پی سی بی کی قانونی معاونت کررہے ہیں اور میں کئی معاملات کاعینی شاہد ہوں اور اسی بنیاد پر آپ کی کارکردگی پر ان کی ایک رائے قائم ہوئی ہے۔شعیب اختر نے کہاکہ آپ سے کوئی ذاتی پرخاش نہیں ہے تاہم آپ کی کارکردگی پر تجزیہ عوامی مفاد اور پی سی بی کے ساتھ ساتھ ان کے معاونین کی بہتر کارکردگی کے لیے تھا۔میرے پاس قانونی جواب کے باوجود ریلیف کے لیے قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ ہے۔ابوذر سلمان نیازی نے تفضل رضوی سے کہا کہ ان دلائل کی روشنی میں آپ پر زور دیا جارہا ہے کہ نوٹس واپس لیں اور میرے موکل کی نوٹس کے ذریعے توہین اور بدنام کرنے پر معافی مانگیں۔