بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

پاکستان کا وہ کھلاڑی جس کے کیرئیر کا اختتام انتہائی افسوسناک ہوا معروف کھلاڑی نے امریکا سے اہم پیغام جاری کر دیا

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) فاسٹ بولر محمد آصف نے کہا ہے کہ کیرئیر کا جس طرح اختتام ہوا اس پر افسو س ہے مگر ہر کوئی غلطیاں کرتا ہے اور  مجھ سے بھی غلطیاں ہوئیں۔تفصیلات کے مطابق فاسٹ بولر محمد آصف کا کیرئیر تنازعات کا شکار رہا ہے، فیلڈ اور آف دی فیلڈ محمد آصف کئی تنازعات اور اسکینڈلز میں الجھے رہے، ساتھی کھلاڑی کے ساتھ لڑائی، ڈوپنگ اسکینڈل، منشیات برآمدگی، دبئی میں

گرفتاری کیس اور سب سے بڑھ کر 2010 کا اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل ان کے کیرئیر کا حصہ ہیں۔ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں محمد آصف کو 5 برس کی پابندی کا سزا کا سامنا کرنا پڑا جبکہ محمد عامر کی انٹر نیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی تاہم محمد آصف کو دوبارہ موقع نہ مل سکا۔محمد آصف مایوس ہو کر اب گزشتہ چند ماہ سے امریکا میں مقیم ہیں اور وہاں مستقل رہائش اختیار کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ایک انٹرویو میں محمد آصف نے کہا کہ میرے کیرئیر کا اختتام اچھے انداز میں نہیں ہوا، میں نے ایسا کبھی نہیں چاہا تھا، میرا عزم یہی تھا کہ میرا کیرئیر شاندار ہو اور اس کا اختتام بھی اچھا ہو لیکن ایسا نہ ہو سکا جس کا مجھے افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ جو ہونا تھا وہ ہو گیا، اب میں سمجھتا ہوں کہ سب ٹھیک ہے، ہر کوئی زندگی میں غلطیاں کرتا ہے اور مجھ سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں۔کرکٹر نے کہا کہ کھلاڑی تو مجھ سے پہلے بھی فکسنگ میں ملوث رہے ہیں اور ان میں سے کچھ پی سی بی میں کام کر رہے ہیں، کچھ میرے بعد بھی فکسنگ میں ملوث رہے ہیں اور کچھ کرکٹرز کھیل رہے ہیں، کچھ کرکٹرز کو دوسرا موقع دیا گیا ہے لیکن سب کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا گیا۔  محمد آصف نے کہا کہ پی سی بی نے میرا کیرئیر بچا کر رکھنے کی کوشش نہیں کی حالانکہ ہر کوئی میری بولنگ کی تعریف کرتا تھا، میں کیرئیر میں جتنا بھی کھیلا دنیا ہلا کر رکھ دی تھی، اتنے سالوں بعد بھی دنیا کے بہترین بیٹسمین میری تعریف کرتے ہیں۔انہوں نے تسلیم کیا کہ محمد عامر کا کیرئیر بچانے پر پی سی بی کو برا بھلا کہتا ہوں، اسے ٹیسٹ میں رہنا چاہیے تھا کیونکہ ٹیم کو اس کی ضرورت بھی تھی۔ فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ مجھے فیلڈ سے ہٹ کر اچھا برتاؤ کرنا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہو سکا، میں نہ تو پہلے بھوک سے مرا تھا نہ اب بھوک سے مروں گا۔ محمد آصف نے بتایا کہ امریکا میں ان دنوں کام کر رہا ہوں جس علاقے میں رہتا ہوں وہاں بہت اچھی اکیڈمیز اچھی ہیں اور سہولیات شاندار ہیں، یہاں رہتے ہوئے لیگ میچز بھی کھیلتا ہوں یہاں کئی پاکستانی اور بھارتی ہیں جو کرکٹ میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جاؤں گا اور ضروت پڑی تو کام بھی کرنا چاہوں گا لیکن اس وقت وہاں جگہ نہیں ہے، نوے کی دہائی کے کرکٹر ز کے ہاتھوں میں سارا کام ہے، اس لیے ہمارے لیے کوئی چانس نہیں ہے۔ محمد آصف کا کہنا تھا کہ میں اکیڈمی قائم کرنا چاہتا ہوں جو کورونا کی وجہ سے رک گئی ہے، لیکن پر عزم ہوں کہ اکیڈمی قائم کروں گا اور بچوں کو سکھاؤں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…