نئی دہلی( آن لائن )دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیئے جانیوالے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سابق بھارتی کرکٹر اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ گوتم گھمبیر کی گمشدگی کے پوسٹرز لگ گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی خطرناک حد برقرار ہے ۔
جسکی وجہ سے ایئر کوالٹی انڈیکس 300 سے 400 کے درمیان جبکہ پرٹیکولر میٹر کی سطح صرف 2.5 سے 10 کے درمیان ہے۔فضائی آلودگی کی اس خطرناک صورتحال میں بھارتی شہریوں کیلئے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے اور عوام کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔دوسری جانب ماہرین نے بتایا کہ نئی دہلی میں سموگ کے باعث شہر میں دل کی بیماریوں کے امراض میں 10 سے 15 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اس تمام تر صورتحال کے باوجود مودی سرکار اور مقامی حکومت آلودگی سے نمٹنے کی کوششوں میں غیر سنجیدہ دکھائی دیتی نظر آ رہی ہے، حکومتی کاوشیں کم پڑنے پر شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت احتیاطی اور تادیبی تراکیب کا استعمال شروع کر دیا، اس سلسلے کی ایک کڑی میں شہر میں پہلا ایسا بار کھولا گیا ہے جس میں نشہ آور مشروبات کے بجائے صارفین کو آکسیجن فراہم کی جائیگی۔کسی ہسپتال کے بجائے ایک بار میں آکسیجن کی مقدار پوری کرنا ایک فرحت بخش تجربہ ہے،یہ اپنی نوعیت کا پہلا بار ہے جس میں ابتدائی طور پر روزانہ 10 سے 15 صارفین آکسیجن حاصل کررہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ باہر فضا میں آکسیجن کی شدید کمی ہے جسے پورا کرنے کیلئے یہ بہترین جگہ ہے۔ اس بار میں آکسیجن گھر لے جانیکی بھی سہولت دستیاب ہے۔نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی خطرناک صورتحال سے نمٹنے کیلئے اہم میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں گوتم گھمیر کو بھی شرکت کرنا تھی لیکن وہ شریک نہ ہوئے۔ماحولیات پر اہم میٹنگ میں شرکت نہ کرنے پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوتم گھمبیر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اسی ضمن میں نئی دہلی میں درختوں پر انکی گمشدگی کے پوسٹرز لگا دیئے گئے ہیں۔