لاہور(آن لائن)پاکستانی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی کرکٹ اہلیت سے کسی کو انکار نہیں ہے لیکن کپتان بننے کے بعد وہ آسٹریلوی میڈیا کا کس طرح مقابلہ کریں گے، یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے چیلنج ہے،اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے پی سی بی نے دورے میں بابر اعظم کیلئے پر وفیشنل مترجم کی خدمات حاصل کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔قومی ٹی ٹونٹی کپتان بابر اعظم عام طور پر پریس کانفرنس میں اردو میں بات کرتے ہیں،
ورلڈ کپ میں بھی بابر اعظم اردو میں پریس کانفرنس کرتے تھے اور پی سی بی کے میڈیا منیجر انگریزی کے صحافیوں کے لیے ان کی بات چیت کا ترجمہ کرتے تھے تاہم پی سی بی نے اب بابر اعظم کو میڈیا سامنا کروانے کے لیے کچھ سیشنز کروانیکا فیصلہ کیا ہے تاہم انہیں کمفرٹ زون میں ہی رکھا جائے گا، پی سی بی ترجمان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کی اہلیت کرکٹ کھیلنا ہے، اگر وہ اردو میں پریس کانفرنس کرتے ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہے، دنیا میں بڑے بڑے فٹبالرز بھی انگریزی نہیں بول سکتے، ہم چاہتے ہیں کہ بابر اعظم اردو یا کوئی بھی کھلاڑی جسے انگریزی نہیں آتی ہے وہ اردو میں اعتماد سے بات کرکے اپنا مو قف بیان کرے، پی سی بی حکمت عملی کے تحت اپنے کپتان اور کھلاڑیوں کو سپورٹ فراہم کریگا، اس وقت پر وفیشنل مترجم سے بات چیت چل رہی ہے۔ورلڈ کپ میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے مترجم سے پی سی بی کے مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں، اس کے علاوہ میڈیا منیجر رضا راشد بھی مترجم کے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔25 سالہ بابراعظم نے پاکستان کی جانب سے 2015 میں پہلا انٹر نیشنل میچ کھیلا تھا، انکا شمار اب دنیا کے بہترین بیٹسمینوں میں ہوتا ہے، وہ پاکستان کی جانب سے 21 ٹیسٹ، 74ون ڈے اور 33 ٹی ٹونٹی انٹر نیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔بابر اعظم نہ صرف آسٹریلیا کے دورے میں ٹی ٹونٹی سیریز میں پہلی بار قیادت کی ذمہ داری سنبھالیں گے بلکہ آئندہ سال آسٹریلیا ہی میں ہونیوالے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھی کپتانی کے فرائض انجام دیں گے،قومی بلے باز اس وقت نمبر ایک ٹی ٹونٹی بلے باز بھی ہیں۔