اسلام آباد (این این آئی)قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کوچنگ کے معاہدے میں توسیع نہ کیے جانے کے بعد مصباح الحق اور وسیم کے حوالے سے دئیے گئے اپنے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ہیڈ کوچ کے منصب سے ہٹائے جانے پر مایوسی ہوئی تھی۔تفصیلات کیمطابق ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی اوسط درجے کی کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ٹیم کے مستقبل کے فیصلے کرنے کیلئے
مصباح الحق اور وسیم اکرم پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔مذکورہ کمیٹی نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور اس کے بعد پی سی بی نے مصباح الحق کو ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا دہرا عہدہ سونپ دیا تھا۔مکی آرتھر نے کہا کہ انہوں نے وسیم اکرم اور مصباح پر اعتماد کرتے ہوئے کمیٹی میں ان کی شمولیت کی حمایت کی تھی لیکن انہیں کمیٹی کے فیصلے سے مایوسی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ مصباح اور وسیم کے حوالے سے دئیے گئے اپنے بیان پر قائم ہوں، مجھے سب سے زیادہ مایوسی اس بات سے ہوئی کہ میں نے کچھ لوگوں پر بہت بھروسہ کیا اور انہوں نے میرے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔آرتھر نے کہا کہ مصباح اس کمیٹی کا حصہ تھے جس نے ہمارے معاہدے میں توسیع نہ کی اور پھر میرے جانشین بن گئے۔انہوں نے کہا کہ مصباح اچھا کام کریں گے، مصباح اچھے انسان ہیں اور پاکستان کرکٹ نے اپنا فیصلہ لیا ہے، مجھے صرف اس لیے مایوسی ہوئی کیونکہ میں اپنی نوکری کے ایک ایک لمحے سے لطف اندوز ہوا۔اپنے اس بیان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ میں نے دل سے بیان دیا کیونکہ میں پاکستان اور جن کھلاڑیوں سے میں نے تین سال تک کام کیا ان سے محبت کرتا ہوں اور مصباح اور وسیم کا احترام کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ مجھے مایوسی اس لیے ہوئی کیونکہ پاکستان ٹیم کے لیے کچھ کام کرنا ابھی باقی ہے لیکن اب میری نظریں آگے کی جانب مرکوز ہیں اور میں پاکستان کرکٹ کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔