لاہور(آن لائن) چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ ٹیسٹ سیریزکیلئے سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ میچز سے قبل کرکٹ کمیٹی کی سفارش پر ہوگا۔ایک انٹرویو میں احسان مانی نے کہا کہ فی الحال سرفرازکو سری لنکا سے ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کیلئے ذمہ داری سونپی ہے، اس سوال پر کہ ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پاکستانی ٹیم نمبر ون ہے کیا ورلڈکپ میں
سرفراز ہی کپتان ہونگے۔احسان مانی نے کہا کہ ابھی اس حوالے سے فیصلہ نہیں ہوا البتہ آج تک وہی کپتان ہیں،اس سوال پر کہ کوچز کا تقرر 3سال کیلئے ہوا مگر کپتان کو صرف ایک سیریز کیلئے ذمہ داری سونپی گئی، احسان مانی نے کہا کہ سرفراز 32 سال کے ہو چکے ہم کسی نوجوان کھلاڑی کو بھی گروم کرنا چاہتے ہیں اسی لیے بابر اعظم کو نائب کپتان مقرر کیا۔انھوں نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کو پاکستان میں سربراہ مملکت کے برابر سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے،ان پر دورہ نہ کرنے کیلئے کافی دباؤ تھا لیکن ہم نے قائل کیا، حکومتی سطح پر رابطہ ہوا اور میں نے اپنے تعلقات کا بھی استعمال کیا، میں پیسے دے کر کسی ٹیم کو بلانے کا قائل نہیں کیونکہ اس سے کرپشن کو فروغ ملتا ہے، ہم نے سری لنکن پلیئرز کو کوئی رقم نہیں دی۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل کی پاکستان سے منتقلی کا کوئی امکان نہیں ہے، ہم نے فرنچائزز سے مشاورت کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا تھا، لیگ اچھی ساکھ کی حامل اور امید ہے غیرملکی سٹارز بھی آئیں گے، ایونٹ کیلئے ملتان اور راولپنڈی کے اسٹیڈیمزوقت پر تیار ہو جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ مصباح الحق پاکستان کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان رہے ہیں، وہ بطور چیف سلیکٹر اورہیڈ کوچ بھی کارآمد ثابت ہوں گے، مکی آرتھر ٹیم کیساتھ جذباتی طور پر بھی بہت جڑے ہوئے تھے، جیتنے پر ان کی خوشی اور شکست پر غم چھپائے نہیں چھپتا تھا مگر وہ ٹیم کو لفٹ نہیں کر سکے۔احسان مانی نے کہا کہ بھارت سے ہم کسی بھی جگہ کھیل سکتے ہیں البتہ وہاں سیریز کیلئے جانا ابھی ممکن نہیں، سری لنکا سے کہا ہے کہ کم از کم ایک ٹیسٹ کھیلنے کیلئے ٹیم کو پاکستان بھیجیں۔