جمعہ‬‮ ، 20 جون‬‮ 2025 

پی سی بی اور فرنچائزز میں دوریاں،پی ایس ایل کی کشتی طوفانوں میں گھرنے لگی، نوبت دھمکیوں تک پہنچ گئی

datetime 20  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن)پی سی بی اور فرنچائزز میں دوریاں بڑھنے سے پی ایس ایل کی کشتی طوفانوں میں گھرنے لگی۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)اور فرنچائزز میں دوریاں بڑھنے سے پی ایس ایل مسائل کا شکار ہے،بورڈ حکام نے کئی بار وعدے کرنے کے باوجود ٹیم اونرز کے تحفظات دور کرنے کی بجائے زیرالتوا رکھنے کا انداز اپنایاجسکی وجہ سے اب لیگ صرف چند ماہ کی دوری پر ہے لیکن لاتعداد مسائل سر اٹھائے کھڑے ہیں۔

تاخیری حربوں اور رابطے کے فقدان کی وجہ سے بورڈ اور فرنچائزز میں دوریاں بڑھ گئیں اور اب ایک دوسرے پر عدم اعتماد کی فضا قائم ہو چکی ہے اوربورڈ کی جانب سے مفاہمت کی پالیسی کے بجائے سخت رویہ اپنانے سے معاملات سلجھنے کے بجائے مزید بگڑنے لگے اور نوبت دھمکیوں تک پہنچ گئی ہے۔فرنچائزز کو6ماہ قبل مکمل فیس کے مساوی رقم کی بینک گارنٹی جمع کرانا پڑتی ہے،اس حوالے سے بورڈ کی جانب سے کئی ماہ قبل ہی خطوط بھیجنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا، مگر تاحال کسی ایک فرنچائز نے بھی ایسا نہیں کیا، ان کا جواز ہے کہ اب لیگ کو کئی برس گذر چکے لہذا بداعتمادی کی فضا ختم ہو جانی چاہیے،اگر گارٹنی لینا ضروری ہے تو صرف نئی فرنچائز سے لیں، مگر بعض تلخ تجربات کے باعث بورڈ یہ بات ماننے کو تیار نہیں ہے، ماضی میں فیس کی عدم ادائیگی پر چند ٹیموں کی بینک گارنٹی کیش بھی کرائی جا چکی ہے اور ایک فرنچائز کا چیک بانس ہونے پر ایف آئی آر تک کٹوانے کی دھمکی دی گئی تھی، اسی لیے حکام کوئی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے۔بورڈ نے6ماہ سے زائد وقت گذرنے کے باوجود تاحال پی ایس ایل فور کے حسابات کو حتمی شکل نہیں دی،قوانین کے مطابق اب تک ادائیگی ہو جانی چاہیے تھی مگر پی سی بی ایسا نہیں کر سکا، فرنچائز مالکان نے مشترکہ طورپر فیصلہ کیا ہے کہ جب تک انھیں رواں برس منعقدہ ایڈیشن کے حتمی حسابات نہیں دیے جاتے وہ بینک گارنٹی جمع نہیں کرائیں گے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ بورڈ کی نئی انتظامیہ پی ایس ایل کے معاملات کو کنٹرول کرنے میں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔چیئرمین احسان مانی نے یہ کام سی ای او وسیم خان کو سونپا تھا، انھوں نے ڈائریکٹر کمرشل بابرحمید کا تقرر کرتے ہوئے ان کو لیگ کے معاملات ٹھیک کرنیکا ٹاسک دیا مگر وہ بھی ناکام رہے ہیں، مفادات کے عدم ٹکراکی پالیسی بنانے کے بعد اب مصباح الحق کو قومی ٹیم کے ساتھ ایک فرنچائز کیلئے کام کی اجازت پر بھی کئی مالکان ناراض ہیں، ان تنازعات سے لیگ کو ہی سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔کرکٹ بورڈ نے بھی معاملات کو بہتر بنانے کے بجائے سخت رویہ اپنا لیا ہے،چیف فنانشل آفیسر بدر منظور خان کی فرنچائز مالکان کو سخت ای میل سے بھی معاملات کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر معاملات ہنگامی طور پر حل نہ کیے گئے تو حالات مزید سنگین رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…